احتجاجی مظاہرے میں ایک شخص نے اپنے سر کے بال کٹوا کر کر سر پر سی اے اے، این سی آر اور این پی آر لکھوا کر احتجاج کیا۔
مارچ میں شامل مختلف مذاہب کے لوگوں کا مرکزی حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ سی اے اے اور جیسے قانون کو جلد واپس لے کیوں کے یہ قانون آئین کے خلاف ہے اور ملک کو مذہب کے نام پر بانٹنے والا قانون ہے۔
میئر محمد فرقان کو اپنے رہائش سے کلکٹریٹ تک احتجاجی مارچ نکالنے کی اجازت نہ ملنے پر علیگڑھ انتظامیہ نے یونیورسٹی کرکٹ پویلین کے قریب ہی پولیس کو تعینات کرکے روکھا اور وہیں پر ان سے میمورنڈم حاصل کیا۔