ETV Bharat / state

علی گڑھ: خواتین کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

پروفیسر زکیہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا "ہمارے معاشرے میں سب سے بڑا مسئلہ اور برائی یہ ہے کہ لڑکیوں کو زندہ ہونے سے قبل اور زندہ ہونے کے بعد مار دیا جاتا ہے۔ خواتین کو سب سے پہلے زندہ رہنے کا حق دینے کی ضرورت ہے۔

علی گڑھ: خواتین کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد
علی گڑھ: خواتین کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد
author img

By

Published : Oct 29, 2021, 6:24 PM IST

ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار (آن لائن/ آف لائن) بعنوان "ہندوستانی مذاہب اور ادب میں خواتین کی حقوق اور مسائل" کا اہتمام ضلع علی گڑھ میں واقع ابن سینا اکیڈمی کے آڈیٹوریم میں کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی ضلع اقلیتی افسر اسمرتا سنگھ تھیں اور صدارت، پدم شری پروفیسر ظل الرحمن نے کی۔

علی گڑھ: خواتین کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

سیمینار میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے اے ایم یو ویمنس کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر زکیہ صدیقی اور موجودہ پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے شرکت کی۔

سمینار میں ملک کی موجودہ صورتحال جس میں دن بدن جنسی زیادتی کے معاملات میں اضافہ، خواتین کی تعلیم، حقوق، مسائل اور حفاظت کا ذکر کیا گیا۔ آج بھی معاشرے میں خواتین کو ایک الگ نگاہ سے دیکھا جاتا ہے خواتین کو ان کے حقوق اور ان کی مرضی کے مطابق جینے کا حق نہیں دیا جاتا۔

آج بھی لڑکیوں کی پیدائش پر خوشی کے بجائے افسوس اور غم کا اظہار کیا جاتا ہے یہاں تک کہ لڑکیوں کو زندہ ہونے سے قبل اور بعد مار دیا جاتا ہے۔اے ایم یو ویمنس کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر زکیہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا لڑکی کی پیدائش میں بھی خاتون سے زیادہ مرد کا رول ہوتا ہے۔ خواتین خود اپنی مرضی سے چاہ کر بھی لڑکی پیدا نہیں کرسکتی باوجود اس کے لڑکی کی پیدائش پر صرف لڑکی کی والدہ کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور پیدائش سے قبل یا پیدائش کے بعد لڑکیوں کو مار دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسدالدین اویسی بھاگیداری سنکلپ مورچہ کا حصہ نہیں!

پروفیسر زکیہ صدیقی نے مزید کہا کہ خواتین کو سب سے پہلے زندہ رہنے کا حق دینے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر زکیہ صدیقی نے اے ایم یو ویمنس کالج کے بانی شیخ عبداللہ (پاپا میاں) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ویمنس کالج سے تعلیم حاصل کرنے والی اور تعلیم یافتہ سبھی طالبات کو شیخ عبد اللہ کا شکر گزار اور احسان مند ہونا چاہیے۔

انہی کی بدولت آج ہم لوگ تعلیم یافتہ ہیں، معاشرے میں سر اٹھا کر جی رہے ہیں، خواتین کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے حقوق اور مسائل کا حل جان سکے۔

پروفیسر زکیہ صدیقی نے کہا جب پاپا میاں نے علی گڑھ میں خواتین کے لیے ویمنس کالج قائم کیا تو اس وقت طالبات ہوسٹل میں رہتی تھی تو لوگ کہتے تھے ہاسٹل میں رہنے والی طالبات کے ساتھ شادی نہ کی جائے کیونکہ وہ صحیح نہیں ہے جس کے بعد خود پاپا میاں نے اپنی صاحبزادیوں اور اہلیہ کو بھی ہاسٹل میں رکھا تاکہ معاشرے میں ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں کے بارے میں غلط فہمی اور غلط بیان بازی نہ ہو۔

ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار (آن لائن/ آف لائن) بعنوان "ہندوستانی مذاہب اور ادب میں خواتین کی حقوق اور مسائل" کا اہتمام ضلع علی گڑھ میں واقع ابن سینا اکیڈمی کے آڈیٹوریم میں کیا گیا، جس کے مہمان خصوصی ضلع اقلیتی افسر اسمرتا سنگھ تھیں اور صدارت، پدم شری پروفیسر ظل الرحمن نے کی۔

علی گڑھ: خواتین کے حقوق سے متعلق بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد

سیمینار میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے اے ایم یو ویمنس کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر زکیہ صدیقی اور موجودہ پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے شرکت کی۔

سمینار میں ملک کی موجودہ صورتحال جس میں دن بدن جنسی زیادتی کے معاملات میں اضافہ، خواتین کی تعلیم، حقوق، مسائل اور حفاظت کا ذکر کیا گیا۔ آج بھی معاشرے میں خواتین کو ایک الگ نگاہ سے دیکھا جاتا ہے خواتین کو ان کے حقوق اور ان کی مرضی کے مطابق جینے کا حق نہیں دیا جاتا۔

آج بھی لڑکیوں کی پیدائش پر خوشی کے بجائے افسوس اور غم کا اظہار کیا جاتا ہے یہاں تک کہ لڑکیوں کو زندہ ہونے سے قبل اور بعد مار دیا جاتا ہے۔اے ایم یو ویمنس کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر زکیہ صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا لڑکی کی پیدائش میں بھی خاتون سے زیادہ مرد کا رول ہوتا ہے۔ خواتین خود اپنی مرضی سے چاہ کر بھی لڑکی پیدا نہیں کرسکتی باوجود اس کے لڑکی کی پیدائش پر صرف لڑکی کی والدہ کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور پیدائش سے قبل یا پیدائش کے بعد لڑکیوں کو مار دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسدالدین اویسی بھاگیداری سنکلپ مورچہ کا حصہ نہیں!

پروفیسر زکیہ صدیقی نے مزید کہا کہ خواتین کو سب سے پہلے زندہ رہنے کا حق دینے کی ضرورت ہے۔ پروفیسر زکیہ صدیقی نے اے ایم یو ویمنس کالج کے بانی شیخ عبداللہ (پاپا میاں) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ویمنس کالج سے تعلیم حاصل کرنے والی اور تعلیم یافتہ سبھی طالبات کو شیخ عبد اللہ کا شکر گزار اور احسان مند ہونا چاہیے۔

انہی کی بدولت آج ہم لوگ تعلیم یافتہ ہیں، معاشرے میں سر اٹھا کر جی رہے ہیں، خواتین کے لئے تعلیم بہت ضروری ہے تاکہ وہ اپنے حقوق اور مسائل کا حل جان سکے۔

پروفیسر زکیہ صدیقی نے کہا جب پاپا میاں نے علی گڑھ میں خواتین کے لیے ویمنس کالج قائم کیا تو اس وقت طالبات ہوسٹل میں رہتی تھی تو لوگ کہتے تھے ہاسٹل میں رہنے والی طالبات کے ساتھ شادی نہ کی جائے کیونکہ وہ صحیح نہیں ہے جس کے بعد خود پاپا میاں نے اپنی صاحبزادیوں اور اہلیہ کو بھی ہاسٹل میں رکھا تاکہ معاشرے میں ہاسٹل میں رہنے والی لڑکیوں کے بارے میں غلط فہمی اور غلط بیان بازی نہ ہو۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.