اترپردیش کے ضلع علیگڑھ میں واقع ابراہیم لودھی کے زمانے کی تعمیر شدہ (1524-25) علیگڑھ قلعہ بدحالی کا شکار ہے، علی گڑھ قلعہ کے نام سے ہی شہر اور ضلع کا نام ہے جو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی ملکیت ہے۔ Aligarh Fort built during time Ibrahim Lodhi is dilapidated
اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کی قدیم عمارتوں میں سے ایک "علیگڑھ قلعہ" جس کی تعمیر ابراہیم لودھی کے زمانے میں اس وقت کے کول کے گورنر عمر کے فرزند محمد نے کروائی تھی، آج کل یہ عمارت بدحالی کی شکار ہے۔ یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر کے مطابق "علیگڑھ قلعہ کا رقبہ اتنا زیادہ ہے کہ اس کی حفاظت ہم سے صحیح طریقے سے نہیں ہو پا رہی ہے، اس کے علاوہ ملازمین کی بھی کمی ہے۔
علی گڑھ قلعے کے چاروں طرف خندق بنائی گئی تھی جس میں پانی بھرا رہتا تھا تاکہ کوئی دشمن حملہ نہ کر سکے۔ جس کا ڈیزائن فرنچ انجینئر ڈی بوئنگ نے کیا تھا۔ لیکن تاریخی اور اہمیت کے حامل علیگڑھ قلعہ کی موجودہ صورتحال کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی یہ قلعہ کھنڈر میں تبدیل ہو جائے گا۔ قلعے کی باؤنڈری میں لگے لوہے کے جنگلے سمیت دیوار بھی دن بدن غائب ہوتا جا رہا ہے۔
علیگڑھ قلعہ کی بدحالی سے متعلق یونیورسٹی کے ڈپٹی پراکٹر ڈاکٹر علی نواز زیدی سے جب رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے تسلیم کیا کہ "علیگڑھ قلعہ کی باونڈری پر جو لوہے کے جنگلے لگے ہوئے تھے وہ چوری ہوگئے ہیں۔ نواز زیدی نے مزید بتایا "علیگڈھ قلعہ کا رقبہ اتنا زیادہ ہے کہ اس کی حفاظت ہم سے صحیح طریقے سے نہیں ہو پا رہی ہے، ملازمین کی بھی کمی ہے اور آس پاس جو مجرمانہ عناصر رہتے ہیں وہ اس کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ باوجود ہم اس کی دیکھ ریکھ کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
فی الحال کوئی ایسا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے کہ قلعہ کی باؤنڈری کی چوری کی گئی ہو" نواز زیدی نے کہا کہ"جو بھی باونڈری اور جنگلے کی چوری ہوئی ہے وہ پہلے ہی ہوئی تھی ، ہمارے چارج سنبھالنے کے بعد اس طرح کے معاملے سامنے نہیں آئے ہیں، ہم مستقل اس کی حفاظت کر رہے ہیں اور جہاں تک میدان میں کوڑے پھینکنے کی بات ہے ہم اس کو یقینی بنائیں گے کہ وہاں پر کوڑا نہ پھینکا جائے۔