ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے تھانہ ساسنی گیٹ کے علاقے سرائے سلطانی سے غائب ہوئی ایک مسلم لڑکی فیضی کی ہندو لڑکے سے شادی کرنے کے بعد لڑکی کی بہن آسیہ سیفی نے بی جے پی کی سابق میئر شکنتلا بھارتی پر الزام لگایا ہے۔ آسیہ سیفی کا الزام ہے کہ 'شکنتلا بھارتی مسلم لڑکیوں کا مذہب تبدیل کرانے کے بعد ہندو لڑکوں سے شادی کراتی ہیں۔
دراصل علی گڑھ تھانہ ساسنی گیٹ کے علاقے سرائے سلطانی میں دو بہنیں آسیہ سیفی اور فیضی، اکیلی رہتی تھیں، کچھ دنوں سے فیضی گھر سے غائب ہوگئی۔ جس کے بعد آسیہ سیفی کے مطابق 'اس کو معلوم چلا کہ علی گڑھ کی سابق میئر شکنتلا بھارتی نے اس کی بہن کا مذہب تبدیل کراکر ہندو لڑکے سے شادی کروا دیا ہے۔
جس کی شکایت پولیس اسٹیشن میں بھی کی گئی مگر اس کی بہن کو ڈھونڈنے میں پولیس نے بھی مدد نہیں کی۔ آسیہ سیفی نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا اور ٹیوٹر پر بھی ٹویٹ کیا جس کے بعد ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کر دیا گیا'۔
وائرل ویڈیو میں آسیہ سیفی نے کہا کہ 'میری بہن گھر سے غائب ہوگئی ہے اور مجھے معلوم چلا ہے کہ اس کا مذہب تبدیل کرکے ایک ہندو لڑکے سے شادی کرا دی گئی ہے۔ آسیہ سیفی نے وائرل ویڈیو میں مزید کہا کہ 'میری بہن کو ڈھونڈنے میں پولیس نے بھی مدد نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ' میں نے پولیس سے کہا کہ میں میڈیا کا سہارا لوں گی تو پھر کچھ ہی دیر میں شکنتلا بھارتی اپنی گاڑی سے آتی ہیں اور اس میں میری بہن بھی ہوتی ہے لیکن میری بہن کو مجھ سے ملنے نہیں دیا گیا۔ مجھ سے کہا گیا تمہاری بہن ٹھیک ہے۔'
مزید پڑھیں:
'اترپردیش میں جنگل راج عروج پر'
آسیہ سیفی نے گذشتہ شام میں تھانہ سول لائن کے علاقے پرانی چنگی گیٹ پر اپنی بہن کے غائب اور مذہب تبدیلی سے متعلق ایک پریس کانفرنس بھی کی، جس میں وہ موجود ویڈیو بھی میڈیا کو دکھانا چاہتی تھی لیکن پریس کانفرنس کے دوران اچانک پولیس پہنچ گئی جس کے بعد کسی طرح سے آسیہ سیفی وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی تھانہ سول لائن میں دفعہ 153 (A), 505, 188, (3 ) کے تحت شیراز، محمد ناظم, فیضان اور نازیہ (آسیہ) کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔