اترپردیش کے علی گڑھ ڈی ایس کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راجکمار ورما نے حجاب سے متعلق بتایا "ابھی حجاب کی وجہ سے ہم طالبات کو امتحان سے روک دے ایسا نہیں ہے، امتحانات کا مرکز ہونے کے سبب دیگر کالج کی طالبات امتحانات دینے حجاب میں آ رہی ہیں Girls Wear Hijab to Attend Exam لیکن وہ ان کا لباس ہے، ان کا چہرہ ڈھکا ہوا نہیں ہے۔ پھر بھی ہم ان کے کالج انتظامیہ سے بات کریں گے۔"
کرناٹک کے کالج سے شروع ہوا حجاب کا مسئلہ زور پکڑتا جا رہا ہے، ضلع علی گڑھ کے دھرم سماج (ڈی ایس) ڈگری کالج میں طلبہ نے کچھ روز قبل کیمپس میں بھگوا گمچھا پہن کر حجاب کے خلاف احتجاج Protest Against Hijab Wearing Saffron Shawls کیا اور کلاس میں بھی دکھائی دئے جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوئی۔ دو دن قبل ان طلبہ نے پراکٹر کو میمورنڈم دیا جس میں کالج کیمپس میں برقعہ اور حجاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جس کے بعد اب کالج میں بھی سیاسی بیان بازی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
واضع رہے کچھ روز قبل حجاب کے خلاف ڈی ایس کالج کیمپس میں احتجاج کے بعد کالج انتظامیہ نے چیف پراکٹر سمیت ایک کمیٹی تشکیل دی جس کے بعد کالج میں ڈریس کوڈ سے متعلق ایک نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں طلبہ کو ہدایت بھی دی گئی ہے کہ کالج میں اس طرح کا کوئی بھی کام نہ کریں جس سے کالج کا ماحول اور بھائی چارہ متاثر ہو۔
دھرم سماج (ڈی ایس) کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راجکمار ورما نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا"ڈی ایس کالج امتحانات کا مرکز ہے جہاں پر دیگر کالج کی بھی طالبات امتحان دینے آ رہی ہیں، چھٹی کے روز کچھ طلبہ نے کالج کیمپس میں حجاب کے خلاف احتجاج کر تصاویر اخبارات میں بھیج دی تھی ایسا مجھے معلوم چلا جس کے بعد ہم نے چیف پراکٹر سے بات کی اور ایک کمیٹی تشکیل دی۔
اس سے قبل بھی 2020 میں اس سے متعلق معاملہ آیا تھا۔ ویسے ہمارے کالج کی طالبات تو حجاب پہنتی نہیں ہیں لیکن امتحانات کا مرکز ہونے کے سبب دیگر کالج کی طالبات حجاب پہن کر آ رہی ہیں لیکن وہ اس طرح کا حجاب نہیں پہن کر آرہی کہ ان کی مخالفت کی جائے، ہم اپنے اداروں میں کچھ ایسا نہیں ہونے دیں گے ہماری اس پر نگاہ بھی ہے۔