ETV Bharat / state

میرٹھ: تعلیم گاہ بنا، شرابیوں کی آماجگاہ

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے قیصر گنج کے دہلی روڈ پر واقع سرکاری اسکول شرابیوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جس کی اہم وجہ اسکول کے سامنے ہی شراب کا ٹھیکہ ہے.

author img

By

Published : Dec 5, 2019, 11:28 PM IST

میرٹھ: تعلیم گاہ بنا، شرابیوں کی آماجگاہ
میرٹھ: تعلیم گاہ بنا، شرابیوں کی آماجگاہ

اسکول کی استاذ صائمہ رضوی نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ و متعلقہ محکمے کو اس کی متعدد بار شکایت کی جاچکی ہے لیکن انتظامیہ کچھ بھی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے.

انہوں نے بتایا کہ باہر کی جانب بیت-الخلا ہے جس میں آئے دن شرابی پڑے رہتے ہیں ایسے میں لڑکیوں کی حفاظت بہت بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھٹی کے بعد اسکول سے کچھ دور تک لڑکیوں کو چھوڑ کر آتی ہیں ورنہ شرابی لڑکیوں کا تعاقب کرتے ہیں۔

کیندریہ اسکول کی پرنسپل نے بتایا شراب کے ٹھیکے کی وجہ سے لڑکیاں اب اس اسکول میں کم داخلہ لے رہی ہیں۔

میرٹھ: تعلیم گاہ بنا، شرابیوں کی آماجگاہ

انہوں نے بتایا کہ ہر برس لڑکیوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے اس کی بڑی وجہ اسکول کے سامنے شراب کا ٹھیکہ ہے۔ شرابی ٹھیکہ سے شراب خرید کر اسکول کے احاطے میں شراب نوشی کرتے ہیں۔

دوسری جانب آب کاری محکمہ کے افسر الوک کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عدالت یا قانون کا اس نوعیت کا کوئی گائیڈ لائن نہیں کہ شراب کی دوکان اسکول کے پاس نہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اگر مونسپل کارپوریشن میں شراب کی دکان اسکول یا مذہبی مقامات کے قریب یعنی پچاس میٹر کے اندر ہے تو وہ غیر قانونی نہیں ہے، انہوں نے مزید کہاں کہ عوامی گزرگاہ یا سڑک پر اگر کوئی بھی شراب پیتا ہوا ملتا ہے تو پولیس محکمہ کاروائی کرنے کی مہم چلا رہی ہیں۔

اہم سوال یہ ہے کہ ایک جانب آب کاری محکمہ اسے بند کرانے کے حق میں نہیں ہے اور دوسری جانب چھوٹے چھوٹے معصوم بچیوں کے حفاظت کا سوال ہے، اگر شرابیوں کے ذریعے ان بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

اسکول کی استاذ صائمہ رضوی نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ و متعلقہ محکمے کو اس کی متعدد بار شکایت کی جاچکی ہے لیکن انتظامیہ کچھ بھی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے.

انہوں نے بتایا کہ باہر کی جانب بیت-الخلا ہے جس میں آئے دن شرابی پڑے رہتے ہیں ایسے میں لڑکیوں کی حفاظت بہت بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھٹی کے بعد اسکول سے کچھ دور تک لڑکیوں کو چھوڑ کر آتی ہیں ورنہ شرابی لڑکیوں کا تعاقب کرتے ہیں۔

کیندریہ اسکول کی پرنسپل نے بتایا شراب کے ٹھیکے کی وجہ سے لڑکیاں اب اس اسکول میں کم داخلہ لے رہی ہیں۔

میرٹھ: تعلیم گاہ بنا، شرابیوں کی آماجگاہ

انہوں نے بتایا کہ ہر برس لڑکیوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے اس کی بڑی وجہ اسکول کے سامنے شراب کا ٹھیکہ ہے۔ شرابی ٹھیکہ سے شراب خرید کر اسکول کے احاطے میں شراب نوشی کرتے ہیں۔

دوسری جانب آب کاری محکمہ کے افسر الوک کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عدالت یا قانون کا اس نوعیت کا کوئی گائیڈ لائن نہیں کہ شراب کی دوکان اسکول کے پاس نہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اگر مونسپل کارپوریشن میں شراب کی دکان اسکول یا مذہبی مقامات کے قریب یعنی پچاس میٹر کے اندر ہے تو وہ غیر قانونی نہیں ہے، انہوں نے مزید کہاں کہ عوامی گزرگاہ یا سڑک پر اگر کوئی بھی شراب پیتا ہوا ملتا ہے تو پولیس محکمہ کاروائی کرنے کی مہم چلا رہی ہیں۔

اہم سوال یہ ہے کہ ایک جانب آب کاری محکمہ اسے بند کرانے کے حق میں نہیں ہے اور دوسری جانب چھوٹے چھوٹے معصوم بچیوں کے حفاظت کا سوال ہے، اگر شرابیوں کے ذریعے ان بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

Intro:میرٹھ کے قیصر گنج کے دہلی روڈ پر واقع سرکاری اسکول شرابیوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جس کی اہم وجہ اسکول کے سامنے ہی شراب کا ٹھیکہ ہے.


Body:ویڈیو میں صاف طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ کس قدر تعلیم گاہ میں شراب نوشی کی جارہی ہے.
اسکول کی استاذ صائمہ رضوی نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ و متعلقہ محکمے کو اس کی متعدد بار شکایت کی جاچکی ہے لیکن انتظامیہ کچھ بھی کارروائی کرنے کے لیے تیار نہیں ہے. انہوں نے بتایا کہ باہر کی جانب بیت-الخلا ہے جس میں آئے دن شرابی پڑے رہتے ہیں ایسے میں لڑکیوں کی حفاظت بہت بڑا مسئلہ ہے انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھٹی کے بعد اسکول سے کچھ دور تک لڑکیوں کو چھوڑ کر آتی ہیں ورنہ شرابی لڑکیوں کا تعاقب کرتے ہیں.

کیندریہ اسکول کی پرنسپل نے بتایا شراب کے ٹھیکہ کی وجہ سے لڑکیاں اب اس اسکول میں کم داخلہ لے رہی ہیں انہوں نے بتایا کہ ہربرس لڑکیوں کی تعداد میں کمی ہورہی ہے اس کی بڑی وجہ اسکول کے سامنے شراب کا ٹھیکہ ہے. شرابی ٹھیکہ سے شراب خرید کر اسکول کے احاطے میں شراب نوشی کرتے ہیں.

دوسری جانب آب کاری محکمہ کے افسر الوک کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عدالت یا قانون کا اس نوعیت کا کوئی گائیڈ لائن نہیں کہ شراب کی دوکان اسکول کے پاس نہ ہوا. انہوں نے بتایا کہ اگر مونسپل کارپوریشن میں شراب کی دکان اسکول یا مذہبی مقامات کے قریب ہے یعنی پچاس میٹر کے اندر ہے تو وہ غیر قانونی نہیں ہے انہوں نے مزید کہاں کہ عوامی گزرگاہ یا سڑک پر اگر کوئی بھی شراب پیتا ہوا ملتا ہے تو پولیس محکمہ دونوں مشترکہ طور پر کاروائی کرنے کی مہم چلا رہی ہیں.

اہم سوال یہ ہے کہ ایک جانب آب کاری محکمہ اسے بند کرانے کے حق میں نہیں ہے اور دوسری جانی چھوٹے چھوٹے معصوم بچیوں کے حفاظت کا سوال ہے اگر شرابیوں کے ذریعے ان بچیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟


Conclusion:بائٹ صائمہ رضوی (اسکول کی استانی)

سرفراز اسکول کے استاذ

الوک کمار( آب کاری محکمہ کے افسر)
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.