ریاست اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ریاست میں نظم وضبط کے خستہ حال ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں بچیاں بھی محفوظ نہیں ہیں اور وہ بھی ظلم و بربریت کا شکار ہورہی ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں خواتین اور بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ وہ گھر سے باہر نکلیں، پڑھنے جائیں،کسی تقریب میں شرکت کے لئے جائیں یا اپنی نوکر یوں پر جائیں تو وہ خوف محسوس کرتی ہیں۔
روزآنہ عصمت دری اور جنسی استحصال کے معاملے درج ہوتے ہیں۔ نابالغ بچیاں بھی اسی طرح سے ظلم کا شکار ہوتی ہیں،کسی بھی مہذب سماج کے لئے یہ کافی تشویش کی بات اور قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں حالات دن بہ دن خرات ہوتے جارہے ہیں ہر دن عصمت دری کے معاملات پیش آتے ہیں۔ ''بیٹی بچاؤ۔بیٹی پڑھاؤ'' کا جھوٹا نعرہ دینے والے اقتدار میں رہتے ہوئے بھی غیر انسانی واقعات پر قابو حاصل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔آج جنگل راج کا شکار اترپردیش میں ہر بیٹی خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ سماج وادی حکومت میں خواتین سے چھیڑ چھاڑ کے حادثات روکنے کے لئے 1090 کی سروس کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس نظام کو بی جے پی حکومت نے بند کردیا۔
جرائم کی روک تھام کے لئے ڈائل 100 کی سہولت تھی اس کو بھی بی جے پی حکومت کی جانب سے بدل کر 112 کر کے اس کو غیر مؤثر کردیا گیا ہے۔