اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کو ابھی آئین کی منشی کو ہی سمجھنا ہوگا۔ بی جے پی لگاتار جمہوریت، سماج واد اور سیکولرزم پر حملہ کرکے اسے برباد کررہی ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ عوامی مسائل پر مباحثہ ہو لیکن بی جے پی اصل مسائل سے گمراہ کرنا چاہتی ہے۔ وہ لوگوں کو گمراہ کرتی رہتی ہے۔Akhilesh Yadav slams BJP
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ذریعہ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا کو پڑھنے کی نصیحت دینے پر یادو نے کہا’بحث اس پر نہیں ہے کہ کسی نظریہ کوجانتا ہوں یا نہیں جانتا ہوں۔قائد ایوان سماج وادی پنشن کو سماجو ادی پارٹی کا پنشن سمجھ رہے تھے۔ گراونڈ بریکنگ سریمنی پر انہوں نے کہا کہ 10ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری اگرہوتی توسبھی کو دکھائی دیتا۔ حکومت بجٹ کے سلسلے میں صرف اعداد وشمار سے کھیل رہی ہے۔ بی جے پی حکومت کی انڈسٹرئیل پالیسی سے کم سرمایہ کاری آئی ہے۔ زمین پر کچھ اترے تو اسے ترقی مانی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بی جےپی حکومت میں پیپر آوٹ ہونا اور ریزرویشن سے کھلواڑ ہونا، اداروں میں غلط افراد کو بیٹھا دینا یہی کام ہورہا ہے۔ اے کے ٹی یو اور سنٹرل یونیورسٹی میں بھی غلط طریقے سے تقرریاں کی گئی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری ہو۔ ریاست میں بی جے پی حکومت کی عوامی مہنگائی نے عوام الناس کے طرز زندگی میں چیلنجز کھڑا کردیا ہے۔ تھالی سے لے کر روزی۔ روزگار، کام۔کاروبار، ٹرانسپورٹ، دوا علاج، تعلیم سبھ کچھ مہنگائی سے بری طرح متاثر ہے۔ بی جے پی اقتدار میں میڈیکل، پٹرول، رسوئی گیس سبھی کی قیمتیں بڑھنے سے گھریلو معیشت برباد ہوگئی ہے۔مڈل کلاس اس سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔ کسانوں کو کھاد، بجلی، جرائم کش ادویہ، بیج سبھی کچھ بڑھی ہوئی قیمتوں کے ساتھ مل رہا ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جےپی حکومت کی چالاکی یہ ہے کہ جو کام پہلے ہو گئے یا ہونے والے ہیں سب کو اپنی حصولیابی کی لسٹ میں ڈال لیتی ہے۔ سنگ بنیاد کو ہی وہ کام کی تکمیل مان لیتے ہیں۔ دوسروں کے کام پر اپنی مہر ثبت کرنا اور نام تبدیل کرنا بی جے پی حکومت کے بائیں ہاتھ کاکھیل ہے۔ ایسی غیر ذمہ دار حکومت پہلی بار دیکھنے کوملی ہے۔