ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ(LUCKNOW) میں وزیر اعظم نریندر مودی(PM MODI) اور وزیر داخلہ امت شاہ(UNION MINISTER AMIT SHAH) کی قیادت میں چل رہی ڈی جی پی کانفرنس کے درمیان سماجوادی پارٹی(ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش کے نظم ونسق پر سوال کھڑا کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ جب 'مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ لکھیم پور واقعہ کے ملزم کا کنبہ اسٹیج شیئر کرے تو پولیس سے انصاف کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے'۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سے لے کر مرکزی وزیر داخلہ اور ریاست کے وزیر اعلی ان دنوں سبھی لکھنؤ کے ڈی جی پی کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں۔ شاندار سگنیچر بلڈنگ سماج وادی حکومت میں بنی تھی۔ وہاں قائم ڈائل 100 اب 112 کو برباد کردیا گیا۔ اسمارٹ پولیسنگ انڈکس 2021 کے مطابق اترپردیش سب سے نیچے کے زمرے میں آتا ہے۔
بہار پولیسنگ میں سب سے کم اسکور(5.74)پر تھا اس کے بعد اترپردیش کا مقام5.82 پر ہے۔ یوپی کو کوآپریٹیو اور دوستانہ پولیس میں 5.59اور غیرجانبدارانہ پولیسنگ میں 5.27 اور پولیس جواب دہی میں 5.80 اسکور کیا گیا ہے۔ سروے کے مطابق اترپردیش کے لوگوں کو پولیس پر سب سے کم اعتماد ہے۔
اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں کوئی دن ایسا نہیں جاتا جب اضلاع میں اغوا، لوٹ، قتل اور عصمت دری کے واقعات پیش نہ آئیں۔ پولیس حراست میں اموات اور فرضی انکاونٹروں کے معاملے میں تو اترپردیش پورے ملک اور دنیا میں بدنام ہے۔ وزیر اعلی دعوے تو بڑے بڑے کرتے ہیں لیکن نتیجہ صفر رہتا ہے۔ ریاست میں نظم ونسق نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔ جرائم پر کنٹرول نہیں ہورہا ہے۔ بی جے پی اقتدار میں مجرمین بے خوف ہیں اور انہیں اقتدار کا تحفظ مل رہا ہے۔
یواین آئی