ETV Bharat / state

اکھیلش اور شیوپال یادو کے رشتے میں ایک بار پھر سے دراڑ

سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو اور ان کے چاچا شیوپال یادو کے ذریعہ الگ الگ ہولی تقریبات منعقد کیے جانے پر سیاسی گلیاروں میں پھر سے ایک بار دونوں کے رشتوں میں اختلاف کی قیاس آرائیاں تیز ہوگئی ہیں۔

author img

By

Published : Mar 30, 2021, 11:15 AM IST

اکھیلش اور شیوپال یادو کے رشتے میں ایک بار پھر سے دراڑ
اکھیلش اور شیوپال یادو کے رشتے میں ایک بار پھر سے دراڑ

گزشتہ کچھ ماہ سے اکھیلیش یادو اور شیوپال یادو کے رشتے میں آئی دراڑ کو بھرنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن لگتا ہے کہ ہولی نے ان دونوں کے درمیان پھر سے ایک لمبی دراڑ پیدا کردی ہے۔

پیر کے روز سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو اور ان کے چاچا شیوپال یادہ کی جانب سے الگ الگ ہولی کی تقریبات منعقد کرنا یادو خاندان میں اختلاف کو ظاہر کر رہا ہے، جو اٹاوہ کے مستقبل کی جانب واضح طور پر اشارہ کر رہا ہے۔واضح رہے کہ شیوپال یادو پرگتی شیل سماجوادی پارٹی لوہیا(پی ایس پی ایل) کی قیادت کر رہےہیں۔

یہ پہلی بار ہے جب یادو خاندان نے اپنے آبائی گاؤں سیفئی میں دو تقریبات کی میزبانی کی ہو۔جہاں ایک طرف اکھیلیش یادو اپنے چاچا رام گوپال یادو، بھائی دھرمیندر یادو، تیج پرتاپ یادو، انشول یادو اور کارتیک یادو اور دیگر اہل خانہ کے افراد کے ساتھ ہولی کا جشن منارہے تھے، وہیں شیو پال اپنے بیٹے آدتیہ یادو اور اپنے حامیوں کےساتھ سگہار سنگھ میموریل اسکول کے کیمپس میں رنگوں سے کھیل رہے تھے۔

جب اکھیلیش سے پوچھا گیا کہ ان کی تقریب میں چاپا شیوپال کیوں نظر نہیں آرہے ہیں تب انہوں نے جواب دیا کہ وہ کہیں اور ہولی کا جشن منارہے ہیں۔حالانکہ گزشتوں برسوں کی طرح اکھیلیش اور ان کے چاچا گوپال یادو نے اس سال کوئی روایتی تقریر نہیں دی۔حیرت کی بات یہ رہی کہ پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو ان دونوں ہی تقریبات میں نظر نہیں آئے۔

ملائم سنگھ کبھی بھی اپنے آبائی گاؤں سیفائی میں ہولی کی تقریب سے غیرحاضر نہیں ہوتے تھے، حالانکہ ذرائع کے مطابق بیمار ہونےکی وجہ سے اس برس وہ ان تقریب میں شامل نہیں ہوپائے۔لیکن ذرائع کے مطابق وہ اپنے بیٹے اور بھائی کے درمیان پیدا ہوئے اختلافات کو دور کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔

اہل خانہ کے ایک فرد کے مطابق نیتا جی ناراض ہیں کیونکہ انتخابات نزدیک ہے لیکن دونوں کے تعلقات کوئی بہتری نظر نہیں آرہی ہے۔

جب اکھیلیش اپنے چاچا کے لیے جسونت نگر سیٹ چھوڑنے پر راضی ہوگئے تھے تب لگا تھا کہ دونوں کے درمیان اب رشتے بہتر ہیں، حالانکہ اکھیلیش نے اپنے چاچا کی پارٹی پی ایس پی ایل کے ساتھ اتحاد کرنے کے بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

وہیں اس کے برعکس پی ایس پی ایل آئندہ برس منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم جیسے چھوٹے پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے بات کر رہی ہے۔ایس پی اور پی ایس پی ایل دونوں ہی پنچایت انتخابات الگ سے لڑ رہے ہیں، جو ان کے ووٹ بیس کو تقسیم کردے گا۔

ایس پی کے رکن اسمبلی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات انتہائی اہم ہیں اور اگر ایس پی اور پی ایس پی ایل ایک دوسرے کے ساتھ ہی مقابلہ کرنے لگیں تو یہاں دونوں کو ہی نقصان اٹھانا پڑے گا۔یادو اور مسلمانوں کی ووٹ تقسیم ہوسکتی ہے۔ اگر ہم اقتدار میں واپس آنے کے لئے سنجیدہ ہیں تو ایسے میں چھوٹی سی چونک بھی ہمارے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔

گزشتہ کچھ ماہ سے اکھیلیش یادو اور شیوپال یادو کے رشتے میں آئی دراڑ کو بھرنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن لگتا ہے کہ ہولی نے ان دونوں کے درمیان پھر سے ایک لمبی دراڑ پیدا کردی ہے۔

پیر کے روز سماجوادی پارٹی کے صدر اکھیلیش یادو اور ان کے چاچا شیوپال یادہ کی جانب سے الگ الگ ہولی کی تقریبات منعقد کرنا یادو خاندان میں اختلاف کو ظاہر کر رہا ہے، جو اٹاوہ کے مستقبل کی جانب واضح طور پر اشارہ کر رہا ہے۔واضح رہے کہ شیوپال یادو پرگتی شیل سماجوادی پارٹی لوہیا(پی ایس پی ایل) کی قیادت کر رہےہیں۔

یہ پہلی بار ہے جب یادو خاندان نے اپنے آبائی گاؤں سیفئی میں دو تقریبات کی میزبانی کی ہو۔جہاں ایک طرف اکھیلیش یادو اپنے چاچا رام گوپال یادو، بھائی دھرمیندر یادو، تیج پرتاپ یادو، انشول یادو اور کارتیک یادو اور دیگر اہل خانہ کے افراد کے ساتھ ہولی کا جشن منارہے تھے، وہیں شیو پال اپنے بیٹے آدتیہ یادو اور اپنے حامیوں کےساتھ سگہار سنگھ میموریل اسکول کے کیمپس میں رنگوں سے کھیل رہے تھے۔

جب اکھیلیش سے پوچھا گیا کہ ان کی تقریب میں چاپا شیوپال کیوں نظر نہیں آرہے ہیں تب انہوں نے جواب دیا کہ وہ کہیں اور ہولی کا جشن منارہے ہیں۔حالانکہ گزشتوں برسوں کی طرح اکھیلیش اور ان کے چاچا گوپال یادو نے اس سال کوئی روایتی تقریر نہیں دی۔حیرت کی بات یہ رہی کہ پارٹی کے سرپرست ملائم سنگھ یادو ان دونوں ہی تقریبات میں نظر نہیں آئے۔

ملائم سنگھ کبھی بھی اپنے آبائی گاؤں سیفائی میں ہولی کی تقریب سے غیرحاضر نہیں ہوتے تھے، حالانکہ ذرائع کے مطابق بیمار ہونےکی وجہ سے اس برس وہ ان تقریب میں شامل نہیں ہوپائے۔لیکن ذرائع کے مطابق وہ اپنے بیٹے اور بھائی کے درمیان پیدا ہوئے اختلافات کو دور کرتے کرتے تھک گئے ہیں۔

اہل خانہ کے ایک فرد کے مطابق نیتا جی ناراض ہیں کیونکہ انتخابات نزدیک ہے لیکن دونوں کے تعلقات کوئی بہتری نظر نہیں آرہی ہے۔

جب اکھیلیش اپنے چاچا کے لیے جسونت نگر سیٹ چھوڑنے پر راضی ہوگئے تھے تب لگا تھا کہ دونوں کے درمیان اب رشتے بہتر ہیں، حالانکہ اکھیلیش نے اپنے چاچا کی پارٹی پی ایس پی ایل کے ساتھ اتحاد کرنے کے بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

وہیں اس کے برعکس پی ایس پی ایل آئندہ برس منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم جیسے چھوٹے پارٹی کے ساتھ اتحاد کرنے کے لیے بات کر رہی ہے۔ایس پی اور پی ایس پی ایل دونوں ہی پنچایت انتخابات الگ سے لڑ رہے ہیں، جو ان کے ووٹ بیس کو تقسیم کردے گا۔

ایس پی کے رکن اسمبلی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ 2022 کے اسمبلی انتخابات انتہائی اہم ہیں اور اگر ایس پی اور پی ایس پی ایل ایک دوسرے کے ساتھ ہی مقابلہ کرنے لگیں تو یہاں دونوں کو ہی نقصان اٹھانا پڑے گا۔یادو اور مسلمانوں کی ووٹ تقسیم ہوسکتی ہے۔ اگر ہم اقتدار میں واپس آنے کے لئے سنجیدہ ہیں تو ایسے میں چھوٹی سی چونک بھی ہمارے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.