کانگریس کے سینئر رہنما پی ایل پنیا نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ 'وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ مہاراشٹرا اور دہلی سے آنے والے مزدور زیادہ متاثر ہیں۔ ان کے اس بیان سے سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچے گا کیونکہ جو لوگ بہار سے آئے ہیں ان میں سے زیادہ لوگ دلت اور پسماندہ سماج سے آتے ہیں۔ حقیقت میں یوگی حکومت دلتوں ۔پسماندہ طبقات کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو کو غریب مزدوروں کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے۔ ان سے کسی کو ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔ یوگی حکومت ہمارے رہنما کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اسمبلی میں کانگریس کی رہنما آرادھنا مشرا مونا نے کہا کہ 'اترپردیش حکومت کے اعدادوشمارکے مطابق تقریبا 25لاکھ افراد یوپی واپس آچکے ہیں۔ وزیر اعلی کے بیان کے مطابق ان میں مہاراشٹرا سے 75فیصدی،دہلی سے 50فیصدی اور دیگر ریاستوں سے 25فیصدی افراد کورونا سے متاثر ہیں یعنی صوبے میں کل 10لاکھ سے زیادہ لوگ کورونا سے متاثر ہیں مگر ان کی حکومت کے تمام اعداد ریاست میں متاثرین کی تعداد 6228ہی بتا رہے ہیں۔ وزیر اعلی کو بتایا چاہئے کہ ان کی جانب سے بتائے گئے اعداد کی بنیاد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے پیر کو یہی سوال حکومت سے کیے تھے جسے نہ تو ابھی انکار کیا گیا ہے اور نہ ہی اس کی تصدیق کی گئی ہے۔ اگر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان میں سچائی ہے تو حکومت پوری شفافیت کے ساتھ ٹیسٹنگ، متاثرین کا ڈاٹا اور دیگر تیاریوں سے عوام کو آگاہ کریں اور یہ بھی بتائیں کہ کورونا انفیکشن سے مقابلے کے لیے کیا تیاری کی ہے۔
اس موقع پر اترپردیش کے میڈیکل سیل کے جیا رام ورما نے کہا کہ 'حکومت کو کورونا وبا سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹیسٹنگ کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی ساتھ پختہ طور پر ایک صحت مہم چلانے کی ضرورت ہے جس سے لوگوں کو بیدار کیا جاسکے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ 'کورونا مریضوں کے لیے تیار کیے گئے سنٹروں کی حالت کافی خراب ہے۔