اترپردیش کانگریس کے ریاستی صدر اجےکمار للو نے بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی پر موجودہ جماعت بی جے پی سے اندرونی سمجھوتہ کرنےکا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کی مخالفت میں کانگریس کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں بی ایس پی کے شامل نہ ہونے سے اس کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا۔
کانگریس ریاستی صدر نے کہا کہ سونیا گاندھی کی جانب سے نئی دہلی میں بلائی گئی میٹنگ میں متعدد پارٹیوں نے حصہ لیا لیکن مایاوتی کا اس سے کنارہ کشی اختیار کرنا اس بات کا پتہ دیتا ہے کہ غریبوں اور اقلیتوں سے جڑے مسائل کے تئیں بی ایس پی سربراہ بالکل بھی سنجیدہ نہیں اور اندر خانے حکمراں جماعت سے سمجھوتہ کررکھا ہے۔
ریاستی صدر نے کہا کہ بی ایس پی سربراہ کے خلاف کئی مرکزی ایجنسیا ں جانچ کررہی ہیں اور اسی وجہ سے وہ بی جے پی سے خائف ہیں اور اس کی ایجنٹ کی طرح کام کررہی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی ایس پی کبھی بھی عوامی مسائل کو لے کر عوام کے درمیان نہیں آئی، وہ مسائل کے نیچے دبے عوام کو گمراہ کررہی ہے۔
انہوں نے بی ایس پی پر بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے خوابوں کے خلاف کام کرنے کا الزام لگایا۔
اجےکمار للو نے بی جے پی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نظم ونسق کے معاملے میں ریاستی حکومت پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے، جرائم پیشہ افراد بے خوف گھوم رہے ہیں، حکومت کی انہیں پشت پناہی حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اپنی ذمہ داری سمجھتے ہوئے عوامی مسائل کو پرزور انداز میں اٹھاتی رہے گی، سی اے اے، نظم ونسق، بدعنوانی،بے روزگاری سمیت تمام معاملات پر کانگریس اپنی تحریک مزید تیز کرے گی۔