لکھنو: بابری مسجد کیس کے وکیل رہے ظفریاب جیلانی کے انتقال پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالدسیف اللہ رحمانی نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ جناب ظفریاب جیلانی صاحب مرحوم کی وفات ملت اسلامیہ کے لیے بڑا حادثہ اور بورڈ کا نقصان ہے۔ مولانا نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی کو اللہ نے غیر معمولی صلاحیتوں سے نوازا تھا۔
بورڈ نے اپنی تعزیتی پریس نوٹ میں مزید کہا کہ ظفریاب جیلانی زمانہ طالب علمی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ یونین کے صدر منتخب ہوئے۔ انہوں نے بابری مسجد مقدمہ میں بہتر طور پر مسلمانوں کے موقف کو پیش کیا۔ وہ بورڈ کی میٹنگز میں بہت بہتر طور پر عدالتی اور قانونی مسائل کو پیش کیا کرتے تھے اور تمام حلقوں میں ان کی آراء کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی۔ وہ بورڈ کے قدیم ترین رفیق اور سکریٹری تھے۔ اس کے علاوہ کئی اہم تعلیمی اداروں کے ذمہ دار تھے۔ قانونی خدمت کے ساتھ ساتھ وہ تعلیم کے میدان میں بھی بڑی خدمت انجام دے رہے تھے اور وہ مختلف جہتوں سے ملت کی خدمت کر رہے تھے۔ ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور درجات کو بلند کرے۔
مزید پڑھیں: Advocate Zafaryab Jilani Passes away بابری مسجد کیس کے وکیل ظفریاب جیلانی کا انتقال
واضح رہے کہ بابری مسجد کے لیے لڑی گئی طویل قانونی جنگ میں ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے وکیل کی حیثیت سے مسلمانوں کے موقف کو پیش کیا۔ وہ 17 مئی بروز بدھ طویل علالت کے بعد لکھنؤ میں انتقال کر گئے۔