میرٹھ :ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے موانا تھانہ کے تحت بھینسا گاؤں میں عید گاہ کو نقصان پہنچانے اور میرٹھ کے ہی بھاون پور تھانہ علاقے میں واقع ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کی واردات کے ایک ہفتے بعد بھی اس معاملے میں ملوث کسی ملزم کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔اس کو لے کر آج آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے میرٹھ میں ضلع کلکٹریٹ آفس پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عبادت گاہوں پر ہو رہے حملوں کے ملزمان جلد گرفتاری کی مانگ کی گئی۔
ساتھ ضلع میں اس طرح واردات ہونے سے ناراض مجلس کے ذمہ داروں نے میرٹھ پولیس کی کارروائی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا یوگی حکومت کی پولیس شرپسندوں کے آگے جھک گئی ہے۔ انہوں مطالبہ کیا کہ اگر عبادت گاہوں پر حملے کے ملزمان کو جلد گرفتار نہیں کیا جاتا۔ وہ کلکٹریٹ آفس پر بے میادی دھرنے پر بیٹھ کو مجبور ہوں گے اور ان کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک عبادت گاہوں پر حملے کے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں:Student Shot Injured in AMU اے ایم یو کیمپس میں فائرنگ، گولی لگنے سے ایک طالب علم زخمی
مجلس کے رہنما کا کہنا تھا اس طرح مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملوں سے شہر کے امن امان کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے ایسے شر پسندوں کی جلد گرفتاری کی جائے تاکہ شہر آپسی اتفاق اور بھائی چارے کو قائم رکھا جا سکے