اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسدالدین اویسی آج دارالحکومت لکھنؤ پہنچے، جہاں انہوں نے سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر سے ملاقات کی۔ اس دوران دونوں جماعتوں نے آنے والے اسمبلی انتخابات میں ساتھ لڑنے پر اتفاق کیا۔
اُترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں آج اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسدالدین اویسی اچانک پہنچے۔
اس دوران اویسی نے ہوٹل لیمن ٹری میں سہیل دیو بھارتی سماج پارٹی کے قومی صدر اوم پرکاش راج بھر سے ملاقات کی اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں ساتھ لڑنے پر اتفاق کیا۔
اُتر پردیش میں چھوٹی جماعتوں نے اویسی سے اتحاد کرنے کے اشارے ملنے لگے تھے، اسی ضمن میں آج اوم پرکاش راج بھر سے اویسی کی ملاقات ہوئی۔
اے آئی ایم آئی ایم کے قومی صدر اسدالدین اویسی پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے، اس پر اوم پرکاش نے کہا کہ اُترپردیش میں سماج وادی پارٹی، بی جے پی کی بی ٹیم ہے اور بی ایس پی، سی ٹیم ہے جبکہ کانگریس - بی جے پی کی معاون ٹیم کے طور پر کام کر رہی ہے۔
اویسی سے ملاقات کے دوران پیس پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر منّان نے اے آئی ایم آئی ایم میں شمولیت اختیار کی۔ پیس پارٹی کے لیے یہ بڑا دھچکہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل پرگتی شیل پارٹی کے قومی صدر شیو پال یادو نے اویسی سے اتحاد کر کے سنہ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ساتھ اترنے کا اعلان کیا تھا۔
ایسا قیاس لگایا جا رہا ہے کہ اوم پرکاش سے ملاقات کے بعد اویسی، شیو پال یادو سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:اے ایم یو کی صد سالہ تقریب میں وزیراعظم ہوں گے مہمان خصوصی
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اُتر پردیش کی چھوٹی جماعتوں نے اویسی سے اتحاد کیا تو سماج وادی پارٹی، بی ایس پی اور کانگریس کو بڑا نقصان اٹھانا پڑے گا کیونکہ مسلم ووٹ انہیں جماعتوں کو جاتا رہا ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری پارٹی پورے ملک میں الیکشن لڑے گی ، جب بنگال میں انتخابات لڑنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ مغربی بنگال میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ اور ہماری پارٹی پورے دم خم کے ساتھ وہاں اپنے امیدوار اتارے گی۔
اس موقع پر اسدالدین اویسی نے ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی کو اپنی پارٹی کو سنبھالنا چاہئے، ہماری پارٹی پر بے بنیاد الزامات نہیں لگانے چاہئے۔ یہ انہیں زیب نہیں دیتا ہے۔ اسدالدین اویسی نے ممتا بنرجی کو یاد دلایا کہ وہ بی جے پی کی اتحادی رہ چکی ہیں۔
اویسی نے یہ واضح کیا ہے کہ مغربی بنگال میں بھی اے آئی ایم آئی ایم اسمبلی انتخابات میں حصہ لے گی اور کامیابی بھی حاصل کرے گی۔