بریلی میں آج 20 دسمبر کا دن ضلع انتظامیہ اور پولیس محکمہ کے لیے سخت امتحان کا دن ہے۔ کئی سماجی تنظیموں نے آج شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس میں شہر کے علاوہ مضافات سے بھی کئی تنظیموں کے شرکت کا امکان ہے۔
بھیم آرمی ضلع انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ ساتھ لوگوں کی نگاہ کا مرکز ہوگی۔ ضلع انتظامیہ نے بریلی شہر میں انٹرنیٹ سروس کو فوراً بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس مظاہرے میں شہر بریلی کے علاوہ مضافات سے بھی کئی تنظیموں نے شرکت کرنے کا اعلان کردیا ہے، وہیں دوسری جانب آل انڈیا اتّحاد ملّت کونسل کے قومی صدر نے اپنے خلاف درج مقدمے کے برعکس گرفتاری دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس طرح کئی تنظیموں کے مشترکہ احتجاج سے شہر میں ماحول خراب ہونے کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے دیگر اضلاع سے فورسز طلب کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ضلع انتظامیہ سے سی ایس این ایل کمپنی کے علاوہ تمام نجی ٹیلیکام کمپنی کی انٹر نیٹ سروس پر 19دسمبر کی رات 11 بجے سے 21 دسمبر کو صبح 10 بجےتک تمام سروس کا شروع کر دیا جائےگا۔
ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے کہ آج ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں غیر سماجی عناصر افواہ پھیلاکر شہر کا ماحول خراب نہ کر سکیں۔ صرف کالنگ سروس جاری رہے گی۔ بریلی میں ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے بریلی کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی افواہ پر دھیان نہ دیں۔