ETV Bharat / state

اداکار نوازالدین صدیقی کو الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت - نوازالدین اور یالیہ کا طلاق

فلمی اداکار نوازالدین صدیقی اور ان کے اہل خانہ کی گرفتاری پر الہ آباد ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے، ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے پولیس کی طرف سے چارج شیٹ داخل کرنے تک ان کی گرفتاری پر روک لگادی ہے۔

Actor Nawazuddin Siddiqui and his divorced wife Alia Siddiqui
اداکار نوازالدین صدیقی اور انکی طلاق شدہ بیوی عالیہ صدیقی
author img

By

Published : Oct 25, 2020, 8:53 PM IST

اداکار نوازالدین صدیقی کی طلاق شدہ بیوی عالیہ صدیقی نے مظفر نگر عدالت میں اپنے شوہر کے خلاف دفعہ 164 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے بعد نوازالدین صدیقی اور ان کے اہل خانہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ کی پناہ لیتے ہوئے عدالت میں چارج شیٹ دائر کرنے تک عدالتی تحویل سے بچنے کے لیے اسٹے لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ نوازالدین صدیقی نے سنہ 2010 میں عالیہ صدیقی سے شادی کی تھی اور سن 2011 میں عالیہ اور نوازالدین کی آپسی مسائل کی وجہ سے طلاق ہوگیا تھا۔

27 جولائی 2020 کو عالیہ نے ممبئی کے ورسوا پولیس اسٹیشن میں نوازالدین اور اس کے بھائیوں کے خلاف سنگین الزامات کا مقدمہ درج کیا اور 12 اگست 2020 کو یہ معاملہ مظفر نگر کے بوڈاھنا کوتوالی منتقل کردیا گیا۔

عالیہ نے ایف آئی آر میں نوازالدین صدیقی، فیض الدین صدیقی ، ایازالدین صدیقی، معراج الدین صدیقی اور مہرالنسا پر الزام عائد کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے 554 ، 504 ، 506 اور پوسکو ایکٹ میں مقدمات درج کرکے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔

نوازالدین صدیقی کے اہل خانہ کی جانب سے وکالت کر رہے ندیم رضا زیدی نے کہا کہ عالیہ کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہے، عالیہ نوازالدین صدیقی کے ساتھ ساتھ انکے پورے خاندان کو بلیک میل کررہی ہے، اسی لیے ہم نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ٹل آف چارج شیٹ اسٹے لیا ہے۔

نوازالدین کے بھائی فیض الدین کا کہنا ہے کہ عالیہ خاندان کو بدنام کررہی ہے، وہ 30 کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی ہے اور عالیہ دھمکیاں دے رہی ہے کہ اگر رقم نہیں ملی تو سب کو کسی جھوٹے مقدمے میں پھنسا دونگی۔

اداکار نوازالدین صدیقی کی طلاق شدہ بیوی عالیہ صدیقی نے مظفر نگر عدالت میں اپنے شوہر کے خلاف دفعہ 164 کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے بعد نوازالدین صدیقی اور ان کے اہل خانہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ہائی کورٹ کی پناہ لیتے ہوئے عدالت میں چارج شیٹ دائر کرنے تک عدالتی تحویل سے بچنے کے لیے اسٹے لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ نوازالدین صدیقی نے سنہ 2010 میں عالیہ صدیقی سے شادی کی تھی اور سن 2011 میں عالیہ اور نوازالدین کی آپسی مسائل کی وجہ سے طلاق ہوگیا تھا۔

27 جولائی 2020 کو عالیہ نے ممبئی کے ورسوا پولیس اسٹیشن میں نوازالدین اور اس کے بھائیوں کے خلاف سنگین الزامات کا مقدمہ درج کیا اور 12 اگست 2020 کو یہ معاملہ مظفر نگر کے بوڈاھنا کوتوالی منتقل کردیا گیا۔

عالیہ نے ایف آئی آر میں نوازالدین صدیقی، فیض الدین صدیقی ، ایازالدین صدیقی، معراج الدین صدیقی اور مہرالنسا پر الزام عائد کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے 554 ، 504 ، 506 اور پوسکو ایکٹ میں مقدمات درج کرکے قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔

نوازالدین صدیقی کے اہل خانہ کی جانب سے وکالت کر رہے ندیم رضا زیدی نے کہا کہ عالیہ کے الزامات جھوٹ پر مبنی ہے، عالیہ نوازالدین صدیقی کے ساتھ ساتھ انکے پورے خاندان کو بلیک میل کررہی ہے، اسی لیے ہم نے الہ آباد ہائی کورٹ سے ٹل آف چارج شیٹ اسٹے لیا ہے۔

نوازالدین کے بھائی فیض الدین کا کہنا ہے کہ عالیہ خاندان کو بدنام کررہی ہے، وہ 30 کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی ہے اور عالیہ دھمکیاں دے رہی ہے کہ اگر رقم نہیں ملی تو سب کو کسی جھوٹے مقدمے میں پھنسا دونگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.