اس موقع پر اعظم خاں کے فرزند عبداللہ اعظم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرادآباد ڈویژن کے کمشنر آنجنئے کمار سنگھ کو اپنا ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ان کے رہتے رامپور میں غیر جانب دار انتخاب نہیں ہو سکتا۔ Abdullah Azam Files Nomination
انہوں نے کہا کہ آنجنئے کمار سنگھ کے رہتے ضلع میں Tanda Assembly Seat غیر جانب دار انتخابات نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ افسر بی جے پی امیدواروں کے لئے کام کرتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ دو انتخابات پہلے بھی کرا چکے ہیں اور پورے ملک نے دیکھا کہ ان کی وجہ سے لوگ گھروں سے ووٹ کرنے بھی نہیں نکلے۔
انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن Election Commission سے ان کی شکایت کر چکے ہیں اور اب میڈیا کے ذریعہ بھی وہ الیکشن کمیشن سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسے افسر کے رہتے ضلع میں غیر جانب انتخابات نہیں ہو سکتے۔
واضح رہے کہ عبداللہ اعظم دوسری مرتبہ سوار ٹانڈہ اسمبلی حلقہ سے چناؤ لڑ رہے ہیں۔ گذشتہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بھی وہ الیکشن لڑے تھے اور ممبر اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن ان کے سیاسی حریف اور سابق وزیر نواب کاظم علی خاں عرف نوید میاں نے عبداللہ اعظم کے جعلی برتھ سرٹیفیکیٹ دکھاکر دھوکہ دہی سے الیکشن لڑنے کے الزامات لگا کر مقدمے درج کرا دیے تھے۔ Abdullah Azam Controversy
مقدمات کی وجہ سے عدالت نے ان کی اسمبلی رکنیت رد کر کے جیل بھیج دیا تھا۔ تقریباً دو برس جیل میں رہنے کے بعد اب وہ ضمانت پر رہا ہوکر انتخابی میدان میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Abdullah Azam On Election Campaign:'سماجوادی پارٹی رامپور کی تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی'
فی الحال عبداللہ اعظم نے اپنی پرچہ نامزدگی تو داخل کر دی ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ الیکشن کمیشن ان کے پرچہ کو منظور کرے گا یا مقدموں کی وجہ سے ان کے پرچہ کو خارج کرے گا۔ Abdullah Azam Files Nomination