ETV Bharat / state

عبداللہ اعظم گرفتاری کے بعد رہا - یونیورسٹی کی لائبریری

سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما و رکن پارلیمان اعظم خان کے بیٹے اور رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کو پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد رہا کردیا۔

عبداللہ اعظم گرفتاری کے بعد رہا
author img

By

Published : Jul 31, 2019, 9:39 PM IST

آج صبح پولیس نے جوہر یونیورسٹی میں چھاپہ ماری کی جس کی رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے مخالف کی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں عبداللہ اعظم سمیت سماجوادی پارٹی کے کارکنان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا تھا۔

عبداللہ اعظم گرفتاری کے بعد رہا

واضح رہے کہ گذشتہ روز پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی کی لائبریری سے سینکڑوں کتابیں یہ کہہ کر ضبط کرلیں کہ یہ مدرسہ عالیہ کی چوری ہوئی کتابیں ہو سکتی ہیں۔ وہیں آج پولیس دوبارہ جب جوہر یونیورسٹی پہنچی تو وہاں موجود رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے پولیس کی اس چھاپہ مار کارروائی کی مخالفت کی تو پولیس ان کو سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے معاملے میں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کرلیا تھا۔

عبداللہ اعظم کی شام 7:30 بجے رہائی عمل میں آئی۔

اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں باہر موجود عبداللہ آعظم کے حامیوں نے عبد اللہ اعظم زندہ باد کے نعرے لگاکر ان کا استقبال کیا۔ یہاں سے وہ سیدھے پارٹی دفتر دارالعوام کے لیے روانہ ہوگئے۔

اس موقع پر عبداللہ نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ ہم نے رامپور میں تعلیم کے مندر قائم کیے ہیں اور یہی ہمارا جرم ہے۔

آج صبح پولیس نے جوہر یونیورسٹی میں چھاپہ ماری کی جس کی رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے مخالف کی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس نے سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں عبداللہ اعظم سمیت سماجوادی پارٹی کے کارکنان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا تھا۔

عبداللہ اعظم گرفتاری کے بعد رہا

واضح رہے کہ گذشتہ روز پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی کی لائبریری سے سینکڑوں کتابیں یہ کہہ کر ضبط کرلیں کہ یہ مدرسہ عالیہ کی چوری ہوئی کتابیں ہو سکتی ہیں۔ وہیں آج پولیس دوبارہ جب جوہر یونیورسٹی پہنچی تو وہاں موجود رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے پولیس کی اس چھاپہ مار کارروائی کی مخالفت کی تو پولیس ان کو سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے معاملے میں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کرلیا تھا۔

عبداللہ اعظم کی شام 7:30 بجے رہائی عمل میں آئی۔

اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں باہر موجود عبداللہ آعظم کے حامیوں نے عبد اللہ اعظم زندہ باد کے نعرے لگاکر ان کا استقبال کیا۔ یہاں سے وہ سیدھے پارٹی دفتر دارالعوام کے لیے روانہ ہوگئے۔

اس موقع پر عبداللہ نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ ہم نے رامپور میں تعلیم کے مندر قائم کیے ہیں اور یہی ہمارا جرم ہے۔

Intro:سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما اور رکن پارلیمان آعظم خاں کے بیٹے ممبر اسمبلی عبداللہ آعظم کو پولیس نے کیا گرفتار۔ پولیس آج دوسرے دن بھی گئی تھی جوہر یونیورسٹی چھاپا مار کارروائی انجام دینے۔ چھاپا مار کارروائی کے دوران عبداللہ نے کی تھی پولیس کی مزمت۔ پولیس عبداللہ کو گرفتار کرکے لے گئی ریزرو پولیس لائن رامپور۔


Body:وی او
رکن پارلیمان آعظم خاں اور ان کی محمد علی جوہر یونیورسٹی گزشتہ کئی روز سے انتظامیہ کے رڈار پر ہے۔ یونیورسٹی کی اراضی کو لیکر آعظم خاں، ان کے بیٹے رکن اسمبلی عبداللہ آعظم سمیت پارٹی کے کئی دیگر کارکنان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت کئی مقدمے درج ہو چکے ہیں۔ اس کو لیکر پولیس نے جہاں اپنی چارج شیٹ تیار کرنا شروع کر دی ہے وہیں پولیس نے یونیورسٹی میں اپنی چھاپا مار کارروائی بھی جاری کر رکھی ہے۔
گزشتہ روز اپنی چھاپا مار کاروائی میں یونیورسٹی کی لائبریری سے سیکڑوں کتابیں پولیس نے یہ کہہ کر ضبط کرلیں کہ یہ مدرسہ عالیہ کی چوری ہوئی کتابیں ہو سکتی ہیں وہیں آج پولیس دوبارہ جب جوہر یونیورسٹی پہنچی تو وہاں موجود ممبر اسمبلی عبداللہ آعظم نے پولیس کی اس چھاپا مار کارروائی کی مخالفت کی تو پولیس ان کو سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے معاملے میں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کرکے ریزرو پولیس لائن لے آئی۔
بائٹ: ڈاکٹر اجئے پال شرما، ایس پی رامپور


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام خان کی رپورٹ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.