آج صبح پولیس نے جوہر یونیورسٹی میں چھاپہ ماری کی جس کی رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے مخالف کی تھی جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس نے سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے الزام میں عبداللہ اعظم سمیت سماجوادی پارٹی کے کارکنان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے یونیورسٹی کی لائبریری سے سینکڑوں کتابیں یہ کہہ کر ضبط کرلیں کہ یہ مدرسہ عالیہ کی چوری ہوئی کتابیں ہو سکتی ہیں۔ وہیں آج پولیس دوبارہ جب جوہر یونیورسٹی پہنچی تو وہاں موجود رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے پولیس کی اس چھاپہ مار کارروائی کی مخالفت کی تو پولیس ان کو سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے کے معاملے میں دفعہ 151 کے تحت گرفتار کرلیا تھا۔
عبداللہ اعظم کی شام 7:30 بجے رہائی عمل میں آئی۔
اس دوران سینکڑوں کی تعداد میں باہر موجود عبداللہ آعظم کے حامیوں نے عبد اللہ اعظم زندہ باد کے نعرے لگاکر ان کا استقبال کیا۔ یہاں سے وہ سیدھے پارٹی دفتر دارالعوام کے لیے روانہ ہوگئے۔
اس موقع پر عبداللہ نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ ہم نے رامپور میں تعلیم کے مندر قائم کیے ہیں اور یہی ہمارا جرم ہے۔