نوئیڈا:اس موقع پر شہری باڈی الیکشن کمیٹی کے ریاستی صدر سبھا جیت سنگھ اور مغربی صوبے کے صدر سومیندر ڈھاکہ موجود تھے۔ایم پی سنجے سنگھ نے پی ای ٹی امتحان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ 37 لاکھ نوجوانوں نے امتحان کے لیے درخواست دی ہے، جب کہ یہ امتحان نوکری حاصل کرنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ اتر پردیش حکومت کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق یہ امتحان یہ ثابت کرنے کے لیے کہ نوجوان لیکھ پال، کلرک یا کوئی افسر بننے کے اہل ہے یا نہیں۔AAP Youth Wing President Slam Uttar Pradesh Govt
انہوں نے اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا اور پوچھا کہ ان کے پاس کون سی ڈگری ہے، جس کا آج کے نوجوانوں کو اپنی قابلیت ثابت کرنے کے لئے ٹرینوں اور بسوں میں دھکے کھانے کے بعد امتحان دینا پڑتا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں اس امتحان کے خلاف AAP یوتھ ونگ اور اسٹوڈنٹ ونگ کی طرف سے دھرنا مظاہرہ اور احتجاج کیا جائے تاکہ اس طرح کے بے بنیاد امتحانات کو روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:ir Syed Ahmad And Bhopal سرسید احمد خان کا بھوپال سے تعلق
وزیر داخلہ امت شاہ پر سوال اٹھاتے ہوئے آپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ انہوں نے کس بنیاد پر اپنے بیٹے جے شاہ کو بی سی سی آئی کا صدر مقرر کیا ہے؟ اس کی کیا صلاحیت ہے یا وہ کرکٹ کے بارے میں کیا جانتا ہے اور دوسری طرف سخت رویہ دکھاتے ہوئے سنجے سنگھ نے موجودہ حکومت سے سوال کیا کہ جب کسان کا بیٹا، مزدور کا بیٹا غازی آباد، باغپت، میرٹھ سے تعلیم حاصل کر کے تیار ہوتا ہے۔تو آپ اس سے پی ای ٹی امتحان میں شرکت کرکے اپنی قابلیت ثابت کرنے کو کہتے ہیں۔ آپ کو اندازہ بھی نہیں کہ وہ بسوں، ٹرینوں میں 700-800 کلومیٹر کا سفر کر کے امتحانی مراکز تک کیسے جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا اندازہ لگایا جائے کہ اگر 37 لاکھ نوجوانوں نے امتحان کے لیے اپلائی کیا اور ہر نوجوان کا خرچہ 2000 روپے تھا، تو اس طرح سے 740 کروڑ روپے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی جی کے جھولے میں گئے۔ آپ ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ اگر نوجوان بی جے پی حکومت سے نوکری دینے کا کہتا ہے تو کہتا ہے کہ پیسے نہیں ہیں، جب کسان کہتا ہے کہ بجلی مفت دو تو وہ کہتا ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، معاوضہ مانگنے پر کہتے ہیں کہ پیسہ نہیں ہے، ہر شخص مہنگائی سے پریشان ہے، پھر کب تک بی جے پی عوام کو اس طرح لوٹتی رہے گی اور استحصال کرتی رہے گی۔