اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں سبزی بیچ رہے مسلم نوجوان فیضل کو پولیس نے صرف اس لیے بری طرح مارا کیونکہ وہ لاک ڈاؤن میں سبزی فروخت کر رہا تھا۔ پولیس کو فیضل کا یہ کام اتنا ناگوار گزرا کہ اس کے ساتھ جانوروں جیسا برتاو کیا، جس سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا۔
فیضل کو زخمی حالت میں آس پاس کے لوگ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
اس کے بعد فیضل کے اہل خانہ اور دیگر لوگ پولیس تشدد کے خلاف سڑکوں پر اُتر کر احتجاج کرنے لگے۔
قابل ذکر ہے کہ کوتوالی بانگر مئو کے بھٹپوری محلہ کا نوجوان فیضل سبزی منڈی میں سبزی فروخت کررہا تھا۔ پولیس لاک ڈاؤن کے نام پر سبزی فروخت کر رہے فیضل کی پٹائی کر دی۔ پولیس کی پٹائی سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اس کے بعد فیضل کو وہاں موجود لوگوں نے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر پہنچایا، جہاں ڈاکٹرز نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
مزید پڑھیں:
ظفریاب جیلانی کا کامیاب آپریشن
اس معاملے سے ناراض فیضل کے اہل خانہ اور دوسرے لوگ اناؤ ہردوئی روڈ پر بیٹھ کر احتجاج کرنے لگے اور پولیس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے حالانکہ بعد میں ایک پولیس کانسٹیبل کو معطل کردیا گیا جبکہ ہوم گارڈ کی سروس ختم کر دی گئی۔