اتر پردیش کے ضلع غازی آباد لونی میں ٹریفک پولیس کے جوان راہول بالیان نے فرض شناسی کے ساتھ ساتھ انسانی خدمت کا جذبہ اور ہمدردی کی اعلیٰ مثال پیش کی ہے۔
انہوں نے مسلم خاتون کو خون عطیہ کر کے ان کی جان بچانے میں اہم رول ادا کیا۔دوسروں کے لئے جینا اصل زندگی ہے۔ دوسروں کے لئے جینے والوں میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو کسی کی زندگی بچانے کے لئے خون کا عطیہ دیتے ہیں۔
مشکل وقت میں ان کا یہ عطیہ کئی ڈوبتی زندگیوں کو بچا سکتا ہے پھر زندگی کی جنگ جیتنے کے بعد کسی کے دل سے نکلی ہوئی ایک چھوٹی سی دُعا ایسے لوگوں کو بہت سی مشکلات سے بچا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اے ایم یو انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات نا مانے تو ہوگا احتجاجی دھرنا
لونی ٹریفک انسپکٹر سریندر کمار تیواری کے ساتھی پولیس اہلکار راہول بالیان نے بر وقت خون عطیہ کر کے ایک مسلم خاتون کی جان بچائی۔
اس میں سرو دھرم سنگم سیوا سمیتی کے ذمہ دار جاوید ملک کا بھی اہم رول ہے۔در اصل آٹو ڈرائیور امریش قریشی کی بہن، جو رشید گیٹ لونی غازی آباد میں رہتی ہیں۔انہیں دہلی کے جی ٹی بی اسپتال میں دو یونٹ خون کی ضرورت تھی۔ لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود کہیں سے خون کا بندوبست نہیں ہو پا رہا تھا۔ امریش قریشی ہر طرف سے مایوس ہو گئے تھے لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری، انہوں نے لونی غازی آباد میں مقیم سرو دھرم سنگم سیوا سمیتی کے ذمہ دار پارٹنر جاوید ملک سے رابطہ کر کے اپنی پریشانی سے آگاہ کیا ۔جاوید ملک نے حالات کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے اس کا فوری نوٹس لیا۔ جاوید ملک نے لونی میں ٹریفک پولیس میں کام کرنے والے اپنے عزیز دوست اور بڑے بھائی ہیڈ کانسٹیبل راہول بالیان سے رابطہ کیا۔ ان سے خون عطیہ کر کے کسی کی جان بچانے کی گزارش کی، جس پر ٹریفک پولیس اہلکار راہول بالیان فوری راضی ہو گئے اور جاوید ملک کے ساتھ جا کر دہلی کے جی ٹی بی اسپتال میں خون کا عطیہ دیا۔
ٹریفک انسپکٹر سریندر کمار تیواری نے بھی اس نیک کام میں اپنا اہم حصہ ڈالا۔ جنہوں نے اپنے ساتھی پولیس اہلکار راہول بالیان کو خون کے عطیہ جیسے کام پر جانے کی اجازت دی۔جاوید ملک نے کہا کہ سرو دھرم سنگم سیوا سمیتی ایسے افسران اور بہادر پولیس والوں کو تہہ دل سے سلام کرتی ہے۔جو اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ خدمت خلق میں بھی اپنا حصہ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ضرورت مند مریض کو خون عطیہ کرنا صدقہ جاریہ میں شمار ہوتا ہے۔اور اس سے قلبی سکون اور راحت حاصل ہوتی ہے۔