ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں واقع بنارس ہندو یونیورسٹی کے بی سی میں زیر تعلیم طالب علم شیو کمار چھ ماہ سے غائب ہیں، پولیس کو ابھی تک ان کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے، وہیں دائیں بازو کے طلباء یونین کے رہنما شیو کمار کی گمشدگی کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور یونیورسٹیوں انتظامیہ کو گمشدگی کا ذمہ دار ٹھہریا جا رہا ہے.
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اے بی وی پی کی کارکن ساکچھی سنگھ نے کہا کہ آج بنارس ہندو یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر احتجاج گیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چھ ماہ سے غائب شیو کمار طالب علم کو جلد از جلد تلاش کر حاضر کیا جائے اور اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کیا جائے۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ طالب علم کی گمشدگی میں یونیورسٹی انتظامیہ کا اہم رول ہے، بنارس پولیس تلاش کرنے میں ناکام ہے، ہائی کورٹ نے اس سلسلے میں جواب طلب کیا ہے.
آپ کو بتا دیں کہ بنارس ہندو یونیورسٹی کے طلباء یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر شیو کمار کی گمشدگی کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ اس پورے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کیا جائے۔
واضح رہے کہ 2017 میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم نجیب احمد کی گمشدگی کا معاملہ کافی سرخیوں میں رہا تھا اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کیا گیا تھا لیکن وہ بھی نجیب کو تلاش کرنے میں ناکام رہی ہے.