مرادآباد: ریاست اتر پردیش کے شہر مرادآباد پہنچی مشہور شاعرہ روبینہ خان نے اپنے شاعری کے سفر اور موجودہ وقت میں اردو شاعری سے متعلق بات چیت کی۔انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات چیت میں کہا کہ وہ اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع کی رہنے والی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی شاعری کا سفر اسکول اور کالج کے زمانے سے شروع ہوا، لوگ اسکولز اور کالجز کے پروگراموں میں شعر و شاعری پڑھتے تھے۔ روبیہ خان چائلڈ شاعر کے طور پر ملک کئی شہروں میں اپنی شاعری اور نظمیں پڑھی ہیں۔ انہیں بچپن سے ہی شعر و شاعری لکھنے کا شوق تھا۔ روبیہ خان نے کہا کہ انہیں شاعری وراثت میں نہیں ملی، بلکہ انہوں اس کے لیے خاصی محنت کی ہے۔
اس دوران روبیہ خان نے اپنی بہترین آواز میں اشعارپڑھے۔ انہوں نے بتایا کہ کئی ٹی وی شوز میں بھی ان کے پروگرام نشر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے ان کی شاعری کو نشر کر نے کے لیے ای ٹی وی بھارت اردو کا شکریہ ادا کیا۔
دوران گفتگو انہوں نے اپنی بہترین آواز میں نظم سنائی
نظم
ہم جان دیں گے ضمیر نہیں دیں گے
جنت ہند کشمیر نہیں دیں گے
صرف ماں کی رحمت کا اثر ہمیں ملتا ہے۔
ہم گندی ہواؤں کا رخ بدل سکتے ہیں۔
ہوا نہیں دے گی ٹھنڈی، دھیمی خوشبو، کشمیر نہیں دے گی ہندوستان کی جنت۔
انہوں نے کہا کہ ان کے والد شعر و شاعری لکھنے میں ان کی مدد کرتے ہیں، وہ یہ بتاتے ہیں شاعری کیسے پڑھنی ہے، روبیہ خان مستقبل میں اعلیٰ عہدیدار بن کر ملک کی خدمت کرنا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے وہ پی سی ایس۔ تیاری کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:EK Shayar Program استاد شاعر عبرت مچھلی شہری سے خصوصی گفتگو