بجنور کی میونسپل کارپوریش کی جانب سے بنائی گئی پانی کی ٹنکی کی چھت پر چڑھ کر ایک معصوم بچے کو پتنگ اُڑاتا دیکھ کر مقامی افراد پریشان ہوگئے۔
مقامی افراد نے فوراً پولیس کو اس بات کی اطلاع دی۔ پولیس موقع واردات پر پہنچ کر بچے کو100 سو فٹ اونچائی والی پانی کی تنکی سے نیچے اتارا ، اس کے بعد بچے کے اہل خانہ نے سکون کی سانس لی۔
اس کے چشم دید گواہ منیش تیاگی جہاں والدین پر لاپرواہی کا الزام لگایا ہے، وہیں دیگر افراد محکمہ بلدیہ پر سوالات اُٹھائے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پانی کی ٹنکی کے پاس کوئی سکیورٹی کیوں نہیں تھی، جو بچے کو اس پر چڑھنے سے روک سکے۔
نام نہ بتانے کی شرط پر ایک مقامی رہنما نے مینونسپل کارپوریش پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک معصوم بچہ پانی کی ٹنکی پر چڑھ کر پتنگ اُڑا رہا ہے، کل کو کوئی شخص پانی میں زہر ملا دے تو کیا ہوگا اس کی جواب دہی کون لے گا۔
انہوں نے محکمہ بلدیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کی ٹنکی کی حفاظت کے لیے سکیورٹی گارڈ لگائے جائے کیوں اس علاقے کے تمام لوگ اس ٹنکی کا پانی پینے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔