مولانا سید صفی حیدر زیدی سکریٹری تنظیم المکاتب نے سورۃ الضحیٰ کی آیت تلاوت کی اور ترجمہ بھی بیان کیا کہ 'کیا ہم نے آپ کو یتیم پا کر پناہ نہیں دی اور کیا آپ کو گم گشتہ پا کر منزل تک نہیں پہنچایا اور کیا آپ کو تنگ دست پا کر غنی نہیں کیا۔' انہوں نے بتایا کہ ماہ رمضان کی دسویں تاریخ ہے۔ اسی تاریخ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ خدیجہ سلام اللہ علیہا کی وفات ہوئی اور اسی سال حضورؐ کے شفیق و مہربان چچا جناب ابوطالبؑ کی رحلت ہوئی۔ لہذا آپ نے اس پورے سال کا نام عام الحزن یعنی غم کا سال قرار دیا۔ ظاہر ہے حضور ؐ کسی کافر کی موت پر اعلانِ غم نہیں کر سکتے۔ یہ اعلانِ غم ایمان ابوطالب کی نا قابل انکار دلیل ہے۔ Death Anniversary Of Hazrat Khadija
یہ بھی پڑھیں:
Hazrat Fatima Anniversary: فاطمۃ الزہراؓ کے یومِ وصال پر انجمن اوقاف کا خراج
مولانا سید صفی حیدر زیدی نے فرمایا کہ حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا کے عمل کو اللہ نے اپنا عمل بتاتے ہوئے فرمایا کہ 'کیا آپ کو تنگ دست پا کر غنی نہیں کیا' جس سے آپ کی عظمت کا اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کا عمل قدرت کو اتنا پسند آیا کہ اسے اپنا عمل کہا اور اللہ کے نبی ؐنے آپ کی وفات کے برسوں بعد ایثار و فداکاری کو یاد کرتے ہوئے فرمایا 'خدیجہ ؑمجھ پر اس وقت ایمان لائیں جب کوئی ایمان نہ لایا تھا، خدیجہؑ نے اس وقت عطا کیا جب سب نے روک دیا تھا، خدیجہؑ نے اس وقت میری تصدیق کی جب سب تکذیب کر رہے تھے۔ Death Anniversary Of Hazrat Khadija