لکھنؤ: اترپردیش کے سابق وزیراعلی اکھلیش یادو سے پسماندہ مسلم سماج کے قومی صدر انیس منصوری نے درجنوں پسماندہ ذات کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر آنے والے 2024 کے پارلیمانی انتخابات میں سماجوادی پارٹی کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے گھنٹوں بات چیت ہوئی، جہاں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پسماندہ مسلم سماج کو سیاسی قیادت دی جائے گی۔
ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بی جے پی نے پسماندہ مسلم سماج کے مسائل کو اٹھایا ہے اور ان کی سیاسی نمائندگی کم ہونے پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ مزید بی جے پی کو پسماندہ مسلم سماج کے تمام پریشانیوں کے بارے میں آگاہی حاصل ہے۔ وہ اقتدار میں بھی ہیں لیکن ہمارے مسائل و مطالبات پر غور فکر نہیں کرتے، بی جے پی پسماندہ مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا کام کر رہی تھی۔
یہی وجہ ہے کہ ہم نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سے ملاقات کی، جہاں پسماندہ مسلم سماج کے تقریبا سبھی ذات کے نمائندوں نے ایک ایک کر کے اپنی بات رکھی، اس گفتگو میں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر اترپردیش میں حکومت بنتی ہے تو ہم پسماندہ مسلم سماج کو ان کی آبادی کے اعتبار سے سیاسی قیادت دیں گے یا جب بھی ہمیں موقع ملا تو ان کو ایوان بالا یا قانون ساز اسمبلی کا رکن بنانے میں پر بھی غور کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- عام انتخابات سے قبل پسماندہ مسلمانوں کے لیے اسکیم بنانے کا مطالبہ
- ہم ہندوستانی آئین کے حصولیابی کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہےہیں، انیس منصوری
انیس منصوری نے مزید کہا کہ حالیہ چھ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج پر غور کرنے پر واضح ہوا ہے کہ پسماندہ مسلم سماج نے تقریبا 10 فیصد بی جے پی کو ووٹ دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نے سابق وزیراعلی سے ملاقات کر کے پسماندہ مسلم سماج کے مسائل کی جانب توجہ مبذول کرایا ہے۔ انہوں نے آگے کہا کہ سابق وزیراعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی سماج کو تقسیم کرنے کا کام کرتی ہے، آپس میں لڑاؤ حکومت کرو کے تحت پسماندہ مسلم سماج کے مابین نفرت پھیلا رہی ہے۔