ETV Bharat / state

UP Scholarship Scam اسکالرشپ کے رقم سے نیپال میں بھی جائیدادیں خریدی گئیں

دراصل سال 2015 سے ریاست اترپردیش اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی 75 کروڑ سے زیادہ کی اسکالرشپ میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی کی گئی جس کی جانچ اب ای ڈی کر رہی ہے۔

ای ڈی
ای ڈی
author img

By

Published : Apr 28, 2023, 10:16 AM IST

لکھنؤ: ہائیجیا گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے گرفتار ڈائریکٹروں نے 75 کروڑ سے زیادہ کے اسکالرشپ گھوٹالے کے معاملے میں ای ڈی کی پوچھ گچھ میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ اس گھوٹالے کی رقم سے اس نے ملک کے کئی حصوں کے علاوہ نیپال میں بھی کئی جائیدادیں خریدی ہیں۔ ای ڈی کے سامنے پوچھ گچھ کے دوران کارندوں نے کئی اور اہم انکشافات کیے ہیں۔

منگل کو گرفتار کیے گئے اظہار حسین جعفری، علی عباس جعفری اور ملازم روی پرکاش گپتا سے جمعرات کو ریمانڈ کے دوران ای ڈی نے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھوٹالے کی رقم جائیدادیں خریدنے میں لگائی جا رہی تھی۔ اس دوران جب ملازم روی گپتا سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک ترجمان کے مطابق، ای ڈی نے منگل کی رات ہائیجیا ایجوکیشنل سوسائٹی کے ڈائریکٹر اظہار حسین جعفری، منیجر علی عباس جعفری اور ہائیجیا کالج آف فارمیسی کے ملازم روی پرکاش گپتا کو گرفتار کیا۔ عدالت نے تینوں کو پانچ دنوں کے لئے ای ڈی کی تحویل میں دے دیا ہے۔ ایجنسی کی پوچھ گچھ کے دوران ہائیجیا گروپ کے ڈائریکٹر نے اس گھوٹالے میں ملوث کئی دیگر کالجوں کے ناموں کو بھی قبول کیا ہے۔ ایجنسی نے ان کے بیان کی بنیاد پر لکھنؤ، بارہ بنکی، ہردوئی، کانپور، بریلی کے کالجزکی جانچ شروع کر دی ہے۔ ان کالجوں میں فینو پیمنٹ بینک کے ذریعے 3 ہزار جعلی اکاؤنٹس کھول کر اسکالرشپ ہتھیانے کا معاملہ سامنے آیا۔


دراصل،سال 2015 سے ریاست اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی 75 کروڑ سے زیادہ کی اسکالرشپ کو کئی نرسنگ اور انٹر کالجوں کی انتظامیہ نے ہڑپ کر لیا۔ ای ڈی نے حال ہی میں ان کالجوں پر چھاپہ مارا تھا اور کئی اہم دستاویزات بھی برآمد کیے تھے، جس میں انکشاف ہوا تھا کہ اسکالرشپ کے لیے بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ میں ایک ہی میل آئی ڈی اور موبائل نمبر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کچھ نابالغوں اور بزرگوں کے نام پر بھی بینک اکاؤنٹس تھے۔ اس کے بعد حضرت گنج تھانے میں 18 نامی اور نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جن میں دس اداروں، فائنو بینک کے افسران بھی شامل ہیں۔


مزید پڑھیں:Army Land Scam in Jharkhand جھارکھنڈ میں ای ڈی کی کارروائی، سرکل آفیسر سمیت سات افراد گرفتار


ایف آئی آر درج کی گئی: اسکالرشپ گھوٹالے کے معاملے میں حضرت گنج تھانے میں ایس ایس انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، مامپور کے چیئرمین پروین چوہان، ایجوکیشن سوسائٹی اور ہائیگیا کے نائب صدر علی عباس جعفری، سید عشرت حسین جعفری، لکھنؤ انسٹی ٹیوٹ کے ایک ہی گروپ کے ارکان میں شامل ہیں۔ ڈائریکٹر مینجمنٹ اینڈ ایجوکیشن ڈاکٹر اوم پرکاش، ہائر سیکنڈری اسکول گوس گنج کچھونا ہردوئی کے وویک کمار جگدیش پرساد ورما، ہائیگیا کالج آف فارمیسی کے روی پرکاش گپتا اور گروپ سے وابستہ دیگر افسران و ملازمین، گروپ آف انسٹی ٹیوشن فرخ آباد کے چیئرمین، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر فاؤنڈیشن اور جیویکا کالج آف فارمیسی ہردوئی کے سکریٹری رام گوپال، آر پی پی انٹر کالج ہردوئی منیجر پونم ورما، گیانوتی انٹر کالج ہردوئی وویک کمار پٹیل، فائنو پیمنٹ بینک کے ایریا منیجر سچن دوبے، ایجنٹ ایم او۔ ساحل عزیز، امیت کمار موریا، تنویر احمد اور جتیندر سنگھ شامل ہیں۔

لکھنؤ: ہائیجیا گروپ آف انسٹی ٹیوشنز کے گرفتار ڈائریکٹروں نے 75 کروڑ سے زیادہ کے اسکالرشپ گھوٹالے کے معاملے میں ای ڈی کی پوچھ گچھ میں کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ اس گھوٹالے کی رقم سے اس نے ملک کے کئی حصوں کے علاوہ نیپال میں بھی کئی جائیدادیں خریدی ہیں۔ ای ڈی کے سامنے پوچھ گچھ کے دوران کارندوں نے کئی اور اہم انکشافات کیے ہیں۔

منگل کو گرفتار کیے گئے اظہار حسین جعفری، علی عباس جعفری اور ملازم روی پرکاش گپتا سے جمعرات کو ریمانڈ کے دوران ای ڈی نے پوچھ گچھ کی۔ ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھوٹالے کی رقم جائیدادیں خریدنے میں لگائی جا رہی تھی۔ اس دوران جب ملازم روی گپتا سے پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے خود کو بے قصور قرار دیا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ایک ترجمان کے مطابق، ای ڈی نے منگل کی رات ہائیجیا ایجوکیشنل سوسائٹی کے ڈائریکٹر اظہار حسین جعفری، منیجر علی عباس جعفری اور ہائیجیا کالج آف فارمیسی کے ملازم روی پرکاش گپتا کو گرفتار کیا۔ عدالت نے تینوں کو پانچ دنوں کے لئے ای ڈی کی تحویل میں دے دیا ہے۔ ایجنسی کی پوچھ گچھ کے دوران ہائیجیا گروپ کے ڈائریکٹر نے اس گھوٹالے میں ملوث کئی دیگر کالجوں کے ناموں کو بھی قبول کیا ہے۔ ایجنسی نے ان کے بیان کی بنیاد پر لکھنؤ، بارہ بنکی، ہردوئی، کانپور، بریلی کے کالجزکی جانچ شروع کر دی ہے۔ ان کالجوں میں فینو پیمنٹ بینک کے ذریعے 3 ہزار جعلی اکاؤنٹس کھول کر اسکالرشپ ہتھیانے کا معاملہ سامنے آیا۔


دراصل،سال 2015 سے ریاست اور مرکزی حکومت کی طرف سے دی گئی 75 کروڑ سے زیادہ کی اسکالرشپ کو کئی نرسنگ اور انٹر کالجوں کی انتظامیہ نے ہڑپ کر لیا۔ ای ڈی نے حال ہی میں ان کالجوں پر چھاپہ مارا تھا اور کئی اہم دستاویزات بھی برآمد کیے تھے، جس میں انکشاف ہوا تھا کہ اسکالرشپ کے لیے بینک میں کھولے گئے اکاؤنٹ میں ایک ہی میل آئی ڈی اور موبائل نمبر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کچھ نابالغوں اور بزرگوں کے نام پر بھی بینک اکاؤنٹس تھے۔ اس کے بعد حضرت گنج تھانے میں 18 نامی اور نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جن میں دس اداروں، فائنو بینک کے افسران بھی شامل ہیں۔


مزید پڑھیں:Army Land Scam in Jharkhand جھارکھنڈ میں ای ڈی کی کارروائی، سرکل آفیسر سمیت سات افراد گرفتار


ایف آئی آر درج کی گئی: اسکالرشپ گھوٹالے کے معاملے میں حضرت گنج تھانے میں ایس ایس انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، مامپور کے چیئرمین پروین چوہان، ایجوکیشن سوسائٹی اور ہائیگیا کے نائب صدر علی عباس جعفری، سید عشرت حسین جعفری، لکھنؤ انسٹی ٹیوٹ کے ایک ہی گروپ کے ارکان میں شامل ہیں۔ ڈائریکٹر مینجمنٹ اینڈ ایجوکیشن ڈاکٹر اوم پرکاش، ہائر سیکنڈری اسکول گوس گنج کچھونا ہردوئی کے وویک کمار جگدیش پرساد ورما، ہائیگیا کالج آف فارمیسی کے روی پرکاش گپتا اور گروپ سے وابستہ دیگر افسران و ملازمین، گروپ آف انسٹی ٹیوشن فرخ آباد کے چیئرمین، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر فاؤنڈیشن اور جیویکا کالج آف فارمیسی ہردوئی کے سکریٹری رام گوپال، آر پی پی انٹر کالج ہردوئی منیجر پونم ورما، گیانوتی انٹر کالج ہردوئی وویک کمار پٹیل، فائنو پیمنٹ بینک کے ایریا منیجر سچن دوبے، ایجنٹ ایم او۔ ساحل عزیز، امیت کمار موریا، تنویر احمد اور جتیندر سنگھ شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.