یوم جمہوریہ کی تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 9:30 بجے پرچم کشائی کی۔
یوم جمہوریہ کے موقع پر اے ایم یو کی تاریخی عمارت اسٹریچی ہال میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور، رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس)، پرو وائس چانسلر پروفیسر ظہیر الدین کے ساتھ یونیورسٹی کے دیگر عہدیداران اور تدریسی و غیر تدریسی عملہ بھی موجود رہا۔
وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے خطاب کے بعد وائس چانسلر سمیت رجسٹرار اور پرو وائس چانسلر نے سر سید ہال میں شجر کاری بھی کی۔
وائس چانسلر نے اپنے خطاب میں موجود سبھی لوگوں کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی اور بھارت کی آزادی کی تاریخ پر روشنی بھی ڈالی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی نے اپنے قیام کے 100 سال مکمل کر چکی ہے، جو ہم سبھی کے لیے فخر کی بات ہے۔ یونیورسٹی کی جانب سے گزشتہ برس آج ہی کے روز یعنی 26 جنوری 2020 کو اعلان کیا گیا تھا کہ 100 سال مکمل ہونے پر یونیورسٹی میں نئی تعمیر کی جائے گی اور الحمدللہ 'باب صدی' کے نام سے ایک عظیم دروازے کی تعمیر ہو چکی ہے۔
پرچم کشائی کے بعد وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے علیگ برادری کے ساتھ ملک کے عوام کو یوم جمہوریہ کی مبارکباد پیش کی اور مستقبل میں ملک کی ترقی و سلامتی کے لیے دعا کی۔
مزید پڑھیں:
"یوم جمہوریہ" کی اہمیت پر خصوصی رپورٹ
یونیورسٹی کے طالب علم آصف مسعود نے اپنی تقریر میں انگریزوں کے ذریعے کئے جانے والے ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد ملک میں ایک ایسی حکومت اور آئین بنایا گیا جو کبھی بھی کسی کے ساتھ مذہب کے نام پر امتیازی سلوک کرنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔ ہمارا آئین ایک مکمل اور مضبوط آئین ہے۔ آئین کی روشنی میں ہمیں اپنی بات رکھنے کا حق ہے۔
اس موقع پر نائلہ علوی، بی اے (انگریزی) اور آصف مسعود (ایم ایس سی) نے یوم جمہوریہ کے مناسبت سے تقریر پیش کی۔