پولیس سپرنٹنڈنٹ یمونا پرساد کے مطابق زیدپور تھانہ حلقے میں مخبر کی اطلاع پر بدھ کی صبح چندولی گاؤں سے چندولی ضلع کے ابھیشیک سنگھ، بلیہ ضلع کا ہری ورت مشرا اور مئو ضلع کا اوناش وشکرما کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پوچھ گچھ میں سرغنہ ابھیشیک سنگھ نے اعتراف کیا کہ وہ چندولی گاؤں کے محمد خالد عرف منتری اور دوسرے لوگوں سے مارفین خریدنے آتا ہے۔ اس بنیاد پر دی گئی دبش کے دوران محمد خالد عرف منتری اور اس کے دیگر 4 ساتھیوں کے گھر سے 5 کلو 150 گرام مارفین برآمد ہوئی۔ بین الاقوامی سطح پر اس کی قیمت 15 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔
محمد خالد نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ وہ جھارکھنڈ سے کروڈ مال لاکر اسے رفائین کر کے فائین مارفین تیار کرتا ہے۔ پھر مارفین کی پڑیا بنا کر نوجوانوں اور کالجوں میں تقسیم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کیریئر کے ذریعہ یہ لوگ بڑی تعداد میں مارفین ہریانہ میں سپلائی کرتے ہیں۔ خالد نے یہ بھی بتایا کہ اس کے پاس نیپال سے بھی لوگ مارفین خریدنے آتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ لکھنؤ سیتاپور ہردوئی میں بھی مارفین سپلائی کرتا ہے۔ پولیس نے خلاد کے ساتھ اسی گاؤں سے مجم الدین، محمد ریحان، معین الدین اور مختار عالم کو بھی گرفتار کیا ہے۔
اس کے علاوہ ہولی اور پنچائیت انتخابات کے پیش نظر غیر قانونی کچی شراب کے خلاف چلائی جارہی مہم میں 10 تھانوں سے کل 22 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے پاس سے کل 559 لیٹر کچی شراب برآمد کی گئی ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ یمونا پرساد نے بتایا کہ یہ مہم مسلسل چلتی رہے گی اور ایسے معاملات میں ملوث افراد پر سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔