ریاست اترپردیش کے شہر بارہ بنکی میں 'وزیراعلیٰ اجتماعی شادی سکیم' کے تحت ایک توریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں مسلم طبقے کے 31 جوڑوں نے بھی اس تقریب کا فائدہ اٹھایا، جبکہ اس قبل مسلم جوڑوں کی تعداد بہت کم ہوا کرتی تھی، لوگوں نے ریاستی حکومت کے اس قدم کی خوب ستائش کی ہے۔
اس سکیم کے تحت جوڑے کو 10 ہزار کے سامان کے ساتھ 35 ہزار روپیہ نقد دیے جارہے ہیں، جس کی وجہ سے غریب طبقے کے لوگوں کے لیے یہ سکیم کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
اسلام مہنگی شادی سے بچ کر سادگی سے شادی کی تقریب کرنے کی ہدایت دیتا ہے، یہی وجہ ہے کی عالم دین بھی حکومت کے اس اقدام کی تعریف کررہے ہیں، اور ساتھ ہی اس سکیم کو اسلامی نقطہ نظر سے بھی بہتر بتا رہے ہیں۔
وہیں یوگی حکومت کے وزیر دارا سنگھ چوہان کا دعویٰ ہے کہ حکومت 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' کی پالیسی کے تحت ہر طبقے کا خیال رکھ رہی ہے، اور اس طرح کی سکیم سے مسلم طبقے کے لوگ حکومت کی پالیسی سے استفادہ کررہے ہیں۔
حکومت کی اس طرح کی سکیمات سے بیشک ان نوجوان لڑکے لڑکیوں کے چہرے پھول کے مانند کھل اٹھتے ہیں، اس لیے شاید پسماندہ اور غریب لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اس طرح کی اقدامات کرتی رہے۔