ریاست اترپردیش کے ضلع رامپور میں چائنیز مانجھے کی زد میں آنے سے ایک تین سالہ بچی کی موت واقع ہوگئی۔ یہ حادثہ تب پیش آیا جب وہ اپنے والدین کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار ہوکر نانی کے گھر جارہی تھی۔ بچی کی ہوئی اچانک موت سے گھر میں کہرام مچا ہوا ہے۔ وہیں رامپور میں انتظامیہ چائنیز مانجھے کے استعمال کو روکنے میں ناکام نظر آرہا ہے۔ رامپور میں چائنیز مانجھے سے 4 ماہ کے اندر یہ دوسری موت ہے۔
آمنہ کے والد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بائک پر جب بچی کی چیخ سنائی دی تو انہوں نے دیکھا بچی کی گردن میں چائنیز مانجھا پھنسا ہوا تھا اور بچی کی گردن سے بہت تیزی سے خون بہہ رہا تھا۔ وہ بچی کو زخمی حالت میں ہسپتال لے گئے، جہاں بچی نے راستہ میں ہی دم توڑ دیا۔
اس حادثہ سے مقامی لوگ بھی کافی صدمہ میں ہیں۔ ساتھ ہی پولیس انتظامیہ کی جانب سے چائنیز مانجھے پر کوئی کارروائی نہ ہونے سے غم و غصہ کا بھی اظہار کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: جونپور: بجلی کی زد میں آکر تین بچے جھلس گئے، ایک کی موت
دراصل رامپور میں پتنگ بازی کے شائقین نے ایک دوسرے کی پتنگ کاٹنے کی خاطر خطرناک کیمیکل سے بنے چائنیز مانجھے کا استعمال بڑے پیمانے پر شروع کردیا ہے۔ جس سے آئے دن افسوسناک حادثات رونما ہورہے ہیں۔ کبھی سڑکوں پر بائک سوار اس مانجھے کی زد میں آکر لہولہان ہوجاتے ہیں تو کبھی راہ گیروں کی چائنیز مانجھے میں گردن الجھنے سے جان چلی جاتی ہے۔ گزشتہ ایک برس کے دوران کئی ایسے حادثے سامنے آئے ہیں جس میں کئی افراد چائنیز مانجھے میں الجھ کر جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے چائنیز مانجھے کی خرید و فروخت پر پابندی کے باوجود بھی اس کے استعمال میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ہے۔ ایسے میں لوگ ضلع انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوال کررہے ہیں کہ آخر انتظامیہ کی منشا کیا ہے اور وہ رامپور میں اس طرح کے حادثات کو ختم کرنے کے لیے کوئی سختی کیوں نہیں اختیار کررہے ہیں۔