حامد اے این ایم ایس نام سے سافٹ وئیر بناکر پورے ملک میں اپنے دوستوں کو فروخت کرتا ہے جس کے ذریعے آئی آر سی ٹی سی کی ویب سائٹ کو آسانی سے ہیک کرکے ٹکٹ بک کیا جاتا ہے۔
گرفتار کیے گئے ہیکر امت گپتا، نندن گپتا اور عبدالرحمان مئو میں حامد کے اشارے پر گینگ چلارہے تھے۔ اس گینگ کے پاس سے تین لیپ ٹاپ 5 موبائل جس کی قیمت 7 لاکھ روپے ہیں اس کے علاوہ 261 تتکال اور دیگر ٹکٹ برآمد ہوئے ہیں۔
اس گروہ کے پاس سے 150 فرضی آئی آر سی ٹی سی بھی ضبط کی گئی ہے جس کی ریلوے پولیس جانچ کررہی ہے اس گینگ کا ماسٹر مائنڈ حامد اشرف گذشتہ تین برسوں سے ریلوے کی سائٹ کو ہیک کرکے اپنا کاروبار چلارہا ہے جس کی وجہ سے ریلوے کو کافی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔
اتوار کے روز حامد کے تین ساتھیوں کی گرفتاری کے بعد یہ ثابت ہوا ہے کہ حامد نے مبینہ طور پر دہشت گردوں کی مالی اعانت اور ٹکٹوں کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔ ابھی حامد اشرف ریلوے پولیس ، این آئی اے ، سی آئی ڈی ، بستی پولیس ، گونڈا پولیس سمیت ملک کی بہت سی ریاستوں کی پولیس کے لیے ایک پہیلی بن گیا ہے۔ کسی کو پتہ نہیں ہے کہ حامد کہاں ہے اور وہ اپنا نیٹ ورک کس جگہ سے چلا رہا ہے۔