پرتاپ گڑھ: اترپردیش میں ضلع پرتاپ گڑھ کے ایڈیشنل سیشن جج (پاکسو ایکٹ ) پنکج کمار شری واستوا کی عدالت نے جمعہ کو نابالغ کے اغوا ، جنسی زیادتی و جان سے مارنے کی دھمکی کے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے خاطی ثابت مجرم کو بیس سال قید بامشقت و جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ جوائنٹ ڈائریکٹر استغاثہ حولدار سنگھ کے مطابق مدعی مقدمہ نے تھانہ ماندھاتہ میں شکایت دے کر الزام عائد کیا کہ اس کی بیٹی 16 سال 15/نومبر 2014 کو تقریبا 9 بجے دن میں یہ کہہ کر گھر سے نکلی تھی کہ بینک کی پاس بک لینے جارہی ہے ،مگر وہ شام تک گھر واپس نہیں آئی ۔تلاش کرنے پر معلوم ہوا کہ فکرے عالم عرف فکئی ،شاہ رخ و اس کی والدہ صبرالنساء ،بہن آفرین و نورین ساکنان شیخن پور تھانہ ماندھاتہ نے اغوا کر لیا ہے ۔ Twenty years imprisonment in Pratapgarh
مدعی جب اپنی بیٹی کو لینے گیا تو نازیبا الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے جان سے مارنے کی دھمکی دی ۔پولیس نے شکایت کی بنیاد پر کیس درج کیا ۔جبکہ متاثرہ نابالغہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کو فکرے عالم عرف فکئی بہلا پھسلا کر بندوق کے زور پر بھگا لے گیا ،اور اس کی عصمت دری کی و دھمکی دی کہ لب کشائی کی تو اس کو و اس کے اہل خانہ کو جان سے مار دے گا ،اور الہ آباد لے گیا و دس پندرہ روز رکھا ۔جب اس کے والد نے مقدمہ درج کرادیا تو پولیس کے خوف سے اس کو چوک میں چھوڑ کر فرار ہو گیا ،اس وقوعہ میں دیگر کسی کا تعاون نہیں تھا ۔پولیس نے متاثرہ کے بیان کی بنیاد پر ملزم فکرے عالم عرف فکئی کے خلاف فرد جرم عدالت میں داخل کیا ۔
یہ بھی پڑھیں: Bhind Rape Case نابالغ سے زیادتی کے معاملے میں بیس سال قید کی سزا
عدالت نے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے وکلاء کے استدلال سننے کے بعد شواہد کی بنیاد پر خاطی ثابت ہونے کے سبب مجرم فکرے عالم عرف فکئی کو بیس سال قید بامشقت و 35 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی ،اور جرمانہ کی رقم متاثرہ کی باز آبادکاری کے لئے دینے ،اور ساتھ یہ بھی حکم دیا کہ متاثرہ کو اترپردیش رانی لکشمی بائی مہیلا سمّّان یوجنا کے تحت مالی معاوضہ دیا جائے ۔استغاثہ کی جانب سے پیروی اے ڈی جی سی پردیپ کمار پانڈے و نربھے سنگھ نے کی ۔
یو این آئی