انتخابات سے ایک امیدوار کا نام واپس لینے کے بعد بارہ بنکی پارلیمانی حلقہ سے 13 امیدوار میدان میں ہونگے، جن میں سے 5 خواتین امیدواروں کے نام شامل ہیں۔
بارہ بنکی اسمبلی حلقہ سے اس بار 13 امیدوار اپنی قسمت آزمائیں گے، دوشنبہ کو آزاد امیدوار اوم پرکاش کے پرچہ نامزدگی واپس لینے کے بعد پوری تصویر واضح ہو گئی ہے۔
قابل ذکر ہے پرچہ نامزدگی کے آخری دن 18 اپریل تک 17 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی کی تھی، 20 اپریل کو پرچوں کی جانچ میں 3 امیدوار کے ناموں میں خامی ہونے کی وجہ سے ان کا پرچہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔
اب 13 امیدواروں میں سے تین امیدوار قومی اور ریاستی پارٹیوں کے امیدوار ہیں، ان میں کانگریس سے تنج پنیا، ایس پی بی ایس پی اتحاد سے رام ساگر راوت اور بی جے پی سے اوپیندر راوت شامل ہیں، باقی 10 امیدواروں میں سے 4 امیدوار آزاد ہیں اور چھ امیدوار کسی نہ کسی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔
13 امیدواروں میں 5 امیدوار خواتین ہیں،جبکہ 13 امیدواروں میں ایک امیدوار لکھنؤ سے تعلق رکھتے ہیں۔
امیدواروں کو انتخابی نشان بھی دے دیا گیا ہے، ان 13 امیدواروں کی تعلیمی لیاقت اور پیشہ بھی دلچسپ ہے، بارہ بنکی میں پارلیمانی حلقہ سے انجنئیر اور وکیل سے لیکر غیر تعلیم یافتہ شخص تک اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
یہاں سب سے زیادہ تعلیمی یافتہ بی جے پی کے اوپیندر راوت ہیں، انہوں نے سماجیات میں ایم اے کے ساتھ ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ہے، دوسرے نمبر پر کانگریس کے تنج پنیا ہیں انہوں نے آئی آئی ٹی رڑکی سے بی ٹیک کیا ہے، سماجوادی پارٹی سے پانچوی دفعہ پارلیمنٹ جانے کی تیاری کرنے والے رام ساگر راوت محض ہائی اسکول پاس ہیں، بھارت پربھات پارٹی کی کلپنا راوت بی اے ایل ایل بی ہیں، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر پارٹی کی امیدوار سنتوش کماری بھی بی اے پاس ہیں، جبکہ بہوجن مکتی پارٹی کے امیدوار اوم کار، آزاد امیدوار مولہے راوت ہائی اسکول پاس ہیں. لوک دل کی امیدوار آشا دیوی ہائی اسکول فیل ہیں۔
عام جنتا پارٹی کے امیدوار ونود کمار درجہ 8 تو ہندو سماج کے کشن لال راوت درجہ 6 پاس ہیں، عوامی سمتا پارٹی کی امیدوار تاراوتی 5ویں پاس ہیں، سم درشی سماج پارٹی کی پھول دلاری غیر تعلیم یافتہ ہیں اور آزاد امیدوار منجو دیوی صرف دستخط کر سکتی ہیں۔
یہاں پانچویں مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔