ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کے میر گنج تھانہ علاقہ کے پلتھا گاؤں میں دو فریق کے درمیان خونی جھڑپ ہوئی۔ اس درمیان چاقو اور تلوار سے حملہ کرنے کے بعد فائرنگ کی گئی۔ پورے واقعے میں روڈ ویز بس ڈرائیور سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے دو ایمبولینس کے ذریعہ زخمیوں کو سی ایچ سی میں داخل کرایا۔
معلومات کے مطابق روڈ ویز کے بریلی ڈپو کے بس ڈرائیورز بلونت اور مہندر کا گھر آمنے سامنے ہے۔ جمعہ کی رات 9:30 بجے کچھ لوگ بد کلامی کررہے تھے۔ دونوں کے اہل خانہ میں اس وقت جھگڑا ہوا جب انہوں نے بدکلامی کی مخالفت کی۔ دونوں اطراف کے لوگوں نے ایک دوسرے پر لاٹھیوں، چاقو اور تلواروں سے حملہ کیا۔ کچھ لوگوں نے فائرنگ بھی کی۔ گھروں میں داخل ہوکر خواتین کو مارا پیٹا اور توڑ پھوڑ کی۔
جھگڑے میں روڈ ویز بس ڈرائیور بلونت، کرشن پال، سرجیت ، رام سواروپ اور اشرفی لال زخمی ہوگئے۔ دوسری طرف مہندر پال ، سونو ، شکونتلا دیوی اور جبر سنگھ زخمی ہوئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی۔ زخمی بلونت نے بتایا کہ ہم اپنے گھر میں بیٹھ کر کھانا کھا رہے تھے۔ اسی دوران مہیندر کے اہل خانہ نے جھگڑا شروع کردیا۔ انہوں نے ہلدوانی سے آئے چچازاد بھائی سرجیت کے سر پر تلوار سے حملہ کر دیا اور وہ زخمی ہو گیا۔
زخمی مہیندر نے بتایا کہ واقعے کے وقت وہ گاؤں میں اپنے بھائی کے گھر اپنے والدین سے ملنے گیا تھا۔ جب وہ گھر لوٹا تو بلونت کے اہل خانہ نے اس پر تلوار سے حملہ کر دیا۔
وہیں زخمی سونو نے بتایا کہ انہوں نے پیروں، ہاتھوں اور سینے میں وار کیا ہے۔
دوسرا فریق ان کی والدہ اور بہن کو گالیاں دے رہا تھا۔مزاحمت کرنے پر اس پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ والدہ کو بے دردی سے مارا پیٹا۔
تھانہ انچارج وجئے کمار نے بتایا کہ ایک ہی برادری کے دونوں فریق نے شراب کے نشہ میں ایک دوسرے پر حملہ کیا۔ دونوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔ فائرنگ کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔