ادھم پور: چلچلاتی گرمی میں بجلی کی شدید کٹوتی کی وجہ سے شام کے وقت کانگریس کارکنوں نے ادھم پور میں مشعل بردار جلوس نکالا اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بجلی کا مسئلہ جلد حل نہ ہونے کی صورت میں ایک روزہ بھوک ہڑتال کرنے اور مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے کی دھمکی دی ہے Congress workers protest against power crisis in Udhampur۔
کانگریس کے سینئر لیڈر سمیت مگوترا کی قیادت میں کانگریس کارکنان اور دیگر لوگ شام 6.30 بجے شہید بھگت سنگھ پارک میں جمع ہوئے، جہاں سے انہوں نے مشعلیں روشن کرکے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور جلوس کی شکل میں پورے گول بازار کا چکر لگایا۔ مشعل کا جلوس اندرا چوک پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ اندرا چوک میں کانگریس کے سینئر لیڈر سمیت مگوترا اور دیگر مقررین نے بجلی کی بھاری کٹوتی کے لیے ریاستی انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔
وہیں دوسری طرف بجلی بحران کے خلاف اودھم پور بدھ کے روز پینتھرز پارٹی نے ضلع میں بجلی اور پانی کی روز بروز بڑھتی ہوئی قلت کے خلاف احتجاج کر ریلی نکالی۔ بعد ازاں ڈی سی آفس کے باہر گھرا پھوڑ کر حکومت کے خلاف مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے۔
احتجاج میں شامل لوگوں کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو بجلی اور پانی کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کے باعث نظام زندگی متاثر ہے۔ حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں۔ دوسری جانب پینتھرز پارٹی کے مظاہرے کے باعث دھر روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت کافی دیر تک متاثر رہی۔ اس سے لوگوں کو پریشانی ہوئی۔پینتھرس پارٹی کے ریاستی صدر اور سابق وزیر تعلیم ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں بدھ کی صبح تقریباً 11 بجے وینس چوک علاقے سے ایک روش ریلی نکالی گئی جو سائلہ تالاب، چبوترہ بازار، مین بازار میں واقع ہے۔ لال چوک، گول مارکیٹ، اندرا چوک، مکھرجی بازار، رام نگر چوک، کورٹ روڈ، سلاتھیا چوک اور دھر روڈ سے ہوتا ہوا ڈی سی آفس کے باہر پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ یہاں سب نے دیگیں پھاڑ کر حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
مزید پڑھیں:
- Erratic Power Supply in Sonawar: بجلی بحران پر سرینگر کی خواتین کا سڑکوں پر احتجاج
- Power Crisis in Kashmir: وادی کے کولڈ اسٹوریج بجلی بحران کا شکار
احتجاج کے دوران ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ جب بی جے پی حکومت نے عوام کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنے اور ہر گھر میں نلکے لگانے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن آٹھ سال کے دور اقتدار میں صورتحال یہ ہے کہ آج لوگوں کو صرف پانچ یا چھ گھنٹے مل رہے ہیں۔ بجلی حاصل کرنا۔ لوگوں کو پانی کے لیے کئی دن انتظار کرنا پڑتا ہے۔