ملازمین نے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا ۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ جموں میں محکمہ جل شکتی کے عارضی کارکن نے خودکشی کرلی۔اس کے پانچ بچے ہیں، جن کی زندگی مشکل میں پڑ گئی ہے۔
انہوں نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب حکومت سے وقت پر تنخواہ نہیں ملی اور اسی وجہ سے اس نے خود کشی کی۔
جموں وکشمیر کے تمام عارضی ملازم پریشانیوں کا شکار ہیں، لیکن حکومت اس طرف کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر میں کورونا کیسز میں اضافہ
انھیں صرف ایک ماہ کی تنخواہ ملی ہے، جس کی وجہ سے اس کے اہل خانہ پر بحران پیدا ہوا ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد ان کے مطالبات پورا کریں ورنہ وہ لوگ ریاستی سطح پر مظاہرہ کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ اور آئندہ 15 مارچ 2021 سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کریں گے۔