کورونا وائرس کے باعث پورے ملک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے اور بھارت کا ہر شہری اپنے گھروں تک محدود ہو گیا ہے۔
ایسے میں جموں و کشمیر کے ضلع اودھمپور کے کسانوں کے سامنے ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ اس وقت فصل کی کٹائی ہوتی ہے۔
بیساکھی کے ساتھ ہی کسان فصل کی کٹائی شروع کر دیتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کے باعث باہری ریاستوں سے مزدور نہیں پہنچ پا رہے ہیں، جس سے اودھمپور میں فصل کی کٹائی کا کام شروع نہیں ہو پا رہا ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر مزدور نہیں پہنچے تو ان کی فصل کیسے کٹے گی اور اگر وقت پر کٹائی کا کام نہ کیا گیا تو پوری فصل برباد ہو جائے گی۔
ضلع کے زیادہ کسان اسی فصل پر منحصر کرتے ہیں اور کئیوں نے تو بینک سے قرض بھی لے رکھا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر فصل کی کٹائی نہ ہوئی اور وہ کھیتوں میں برباد ہو گئی تو وہ بینک کا قرض کیسے ادا کریں گے اور اپنے بچوں کو کیا کھلائیں گے۔
کسانوں نے یوٹی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ان کسانوں کے لئے اقدامات اٹھائے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ اودھمپور میں باہری مزدوروں کی مدد سے ہی فصل کی کٹائی کے کام کو انجام دیا جاتا ہے لیکن لاک ڈاؤن سے مزدور کیسے پہنچ پائیں گے۔
ایک کسان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ لاک ڈاؤن 14 اپریل سے آگے بڑھے گا تو ہمارے لئے بہت بڑی مصیبت ہو جائے گی، کیونکہ ساری فصل ایک ساتھ ہی تیار ہوتی ہے اور بغیر مزدور کے ہم یہ تمام فصل کی کٹائی نہیں کر سکتے ہیں۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ پنجاب حکومت کی طرز پر یوٹی حکومت بھی کچھ ایسے اقدامات کرے تاکہ ان کے مسائل کا نپٹارہ ہو سکے۔