ETV Bharat / state

بی جے پی نے تین باغی رہنماؤں کو پاٹی سے معطل کیا - bjp in jammu and kashmir

بی جے پی نے باغی امیدوار بلبیر لال اور ان کے دو حامیوں منڈل پردھان مارہ، شکتی شرما اور کسان مورچہ کے نائب صدر ہرجیت سنگھ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا جبکہ سابق رکن اسمبلی دینا ناتھ بگھت نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

BJP
BJP
author img

By

Published : Nov 25, 2020, 2:04 AM IST

جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے دوران بی جے پی رہنما کے ذریعہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پارٹی نے تین باغی رہنماؤں کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے سابق رکن اسملبی نے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

چنانی کے سابق ایم ایل اے اور بی جے پی کے سینئر رہنما دینا ناتھ بھگت نے بالترتیب اودھم پور ضلع اور چنانی کے حلقہ انتخاب میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے ‘نامناسب’ امیدوار کھڑا کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دیا۔

انہوں نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ پارٹی ہائی کمان کے ضلع اُدھم پور میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے نا اہل امیدواروں کو مینڈیٹ دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس دوران انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی سی ڈی اودھم پور کے لئے امیدوار نامزد کرنے کے لئے ان سے یا ضلع کے دیگر پارٹی رہنماؤں میں سے کسی سے بھی مشاورہ نہیں لیا گیا، بھگت کے مطابق بی جے پی ہائی کمانڈ نے ان لوگوں کو ٹکٹ دی ہے جنہوں نے پچھلے انتخابات کے دوران پارٹی مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ دینا ناتھ بھگت پچھلے 17 سالوں سے بی جے پی سے وابستہ تھے اور وہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں چنانی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے آٹھ سال تک بی جے پی کے ضلع صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ہیں۔

کچھ دن پہلے ہی دینا ناتھ بھگت کے بیٹے پینتھرس پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور تب سے یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ اودھم پور میں ڈی ڈی سی امیدواروں کے انتخاب پر اختلافات کی وجہ سے سابق ایم ایل اے بھی بی جے پی سے الگ ہوسکتے ہیں۔

بھگت دوسرے رکن اسمبلی ہے جنہوں نے ڈی ڈی سی انتخابات میں امیدواروں کے انتخاب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

سابق ایم ایل اے کٹھوعہ اور جے اینڈ کے بی جے پی کے ایگزیکٹو باڈی کے ممبر چرنجیت سنگھ نے کل ہی ڈی ڈی سی انتخابات میں آزاد امیدوار ہونے کے اعلان کے علاوہ پارٹی چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

چرنجیت سنگھ نے بی جے پی کے قومی نائب صدر اور انچارج جے اینڈ کے انیونش رائے کھنہ کی موجودگی میں گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے 2008 میں کٹھوعہ اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔

دریں اثنا بی جے پی نے آج باغی امیدوار بلبیر لال اور ان کے دو حامیوں منڈل پردھان مارہ، شکتی شرما اور کسان مورچہ کے نائب صدر ہرجیت سنگھ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا۔

بلبیر لال نے بی جے پی کے امیدوار کے خلاف جموں ضلع کے ماڑھ حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر نامزدگی داخل کی ہے اور پارٹی کی ہدایات کے باوجود انھوں نے اپنا نامنیشن پیپر واپس نہیں لیا۔ انہیں منڈل پردھان شکتی شرما اور کسان مورچہ کے نائب صدر ہرجیت سنگھ کی حمایت حاصل ہے۔

بی جے پی کی ڈسپلنری کمیٹی کے سفارش کے بعد جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینا نے تینو باغی بی جے پی رہنماؤں کو پارٹی سے معطل کر دیا۔

اس سے قبل جموں و کشمیر کے بی جے پی کے ایک اور ایگزیکٹو ممبر اور سینئر رہنما ارون شرما کو بھی پارٹی امیدوار کے خلاف سامبہ ضلع کے پورمنڈل حلقہ سے اپنی نامزدگی واپس لینے سے انکار کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر میں ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے دوران بی جے پی رہنما کے ذریعہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد پارٹی نے تین باغی رہنماؤں کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ اس کے بعد بی جے پی کے سابق رکن اسملبی نے پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔

چنانی کے سابق ایم ایل اے اور بی جے پی کے سینئر رہنما دینا ناتھ بھگت نے بالترتیب اودھم پور ضلع اور چنانی کے حلقہ انتخاب میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے ‘نامناسب’ امیدوار کھڑا کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دیا۔

انہوں نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ پارٹی ہائی کمان کے ضلع اُدھم پور میں ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے نا اہل امیدواروں کو مینڈیٹ دینے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

اس دوران انہوں نے الزام لگایا کہ ڈی سی ڈی اودھم پور کے لئے امیدوار نامزد کرنے کے لئے ان سے یا ضلع کے دیگر پارٹی رہنماؤں میں سے کسی سے بھی مشاورہ نہیں لیا گیا، بھگت کے مطابق بی جے پی ہائی کمانڈ نے ان لوگوں کو ٹکٹ دی ہے جنہوں نے پچھلے انتخابات کے دوران پارٹی مفادات کے خلاف کام کیا ہے۔

واضح رہے کہ دینا ناتھ بھگت پچھلے 17 سالوں سے بی جے پی سے وابستہ تھے اور وہ سنہ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں چنانی سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے آٹھ سال تک بی جے پی کے ضلع صدر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں ہیں۔

کچھ دن پہلے ہی دینا ناتھ بھگت کے بیٹے پینتھرس پارٹی میں شامل ہوئے تھے اور تب سے یہ قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ اودھم پور میں ڈی ڈی سی امیدواروں کے انتخاب پر اختلافات کی وجہ سے سابق ایم ایل اے بھی بی جے پی سے الگ ہوسکتے ہیں۔

بھگت دوسرے رکن اسمبلی ہے جنہوں نے ڈی ڈی سی انتخابات میں امیدواروں کے انتخاب کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔

سابق ایم ایل اے کٹھوعہ اور جے اینڈ کے بی جے پی کے ایگزیکٹو باڈی کے ممبر چرنجیت سنگھ نے کل ہی ڈی ڈی سی انتخابات میں آزاد امیدوار ہونے کے اعلان کے علاوہ پارٹی چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

چرنجیت سنگھ نے بی جے پی کے قومی نائب صدر اور انچارج جے اینڈ کے انیونش رائے کھنہ کی موجودگی میں گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ انہوں نے 2008 میں کٹھوعہ اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔

دریں اثنا بی جے پی نے آج باغی امیدوار بلبیر لال اور ان کے دو حامیوں منڈل پردھان مارہ، شکتی شرما اور کسان مورچہ کے نائب صدر ہرجیت سنگھ کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے معطل کر دیا۔

بلبیر لال نے بی جے پی کے امیدوار کے خلاف جموں ضلع کے ماڑھ حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر نامزدگی داخل کی ہے اور پارٹی کی ہدایات کے باوجود انھوں نے اپنا نامنیشن پیپر واپس نہیں لیا۔ انہیں منڈل پردھان شکتی شرما اور کسان مورچہ کے نائب صدر ہرجیت سنگھ کی حمایت حاصل ہے۔

بی جے پی کی ڈسپلنری کمیٹی کے سفارش کے بعد جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینا نے تینو باغی بی جے پی رہنماؤں کو پارٹی سے معطل کر دیا۔

اس سے قبل جموں و کشمیر کے بی جے پی کے ایک اور ایگزیکٹو ممبر اور سینئر رہنما ارون شرما کو بھی پارٹی امیدوار کے خلاف سامبہ ضلع کے پورمنڈل حلقہ سے اپنی نامزدگی واپس لینے سے انکار کرنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.