ETV Bharat / state

تلنگانہ میں عبادتوں، خریداری اور باہر کے کھانے کے ڈھنگ بدل گئے

سخت ترین لاک ڈاون کے بعد تلنگانہ میں زندگی آہستہ آہستہ پٹری پر آتی جارہی ہے تاہم اس سخت ترین لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے بعد ریاست میں عبادتوں، خریداری اور باہر کے کھانے کے نئے ڈھنگ دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

تلنگانہ میں عبادتوں، خریداری اور باہر کے کھانے کے ڈھنگ بدل گئے
تلنگانہ میں عبادتوں، خریداری اور باہر کے کھانے کے ڈھنگ بدل گئے
author img

By

Published : Jun 9, 2020, 2:16 PM IST

ریاست تلنگانہ میں سخت شرائط کے ساتھ مالز، مذہبی مقامات اور دفاتر کی کشادگی عمل میں آئی۔ ان شرائط میں افراد کی تعداد کو محدود کرنا اور تمام مقامات کی لازمی صفائی شامل ہے۔ وباء کے پرآشوب دور میں خریداری، کام کاج اور عبادت کا ایک نیا دور شروع ہوا جس میں اس بارے میں کئی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں کرنا چاہئے۔

کئی جگہ داخلے کے لیے ٹوکن سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ مندروں میں پرساد بانٹنے کی اجازت نہیں ہے، کپڑوں کی خریداری کے لیے ان کا ٹرائیل نہیں کیا جاسکتا۔ تمام افراد کے درجہ حرارت کی جانچ کی جارہی ہے۔ مقامات کو سینیٹائز کیا جارہا ہے۔

مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق کووڈ۔19 کے کیس 256000 سے زیادہ ہوچکے ہیں اور 7200 اموات ہوئی ہیں۔ ان حالات میں غیرکنٹینمنٹ زونس میں لاک ڈاؤن کو محتاط انداز میں نرم کیا ہے۔ 25 مارچ کے بعد سے پہلی مرتبہ ریاست کے کئی مقامات پر کئی مالس کے شٹر اٹھے لیکن یہ وسیع و عریض مالس مجموعی طورپر خالی نظر آرہے تھے۔

نرمی کے دوسرے دن بھی کئی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں کیونکہ بعض ریسٹورنٹس تو کھلے لیکن ویٹرس اپنا چہرہ چھپائے ہوئے تھے اور ٹیبلس ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر رکھے ہوئے تھے۔ جسمانی دوری پر عمل کے لیے کئی اقدامات کئے گئے تھے۔ ریاست کے کئی حصوں میں مساجد، مندر، گردوارے اور چرچ کھولے گئے لیکن سماجی دوری کے پیش نظر عقیدت مندوں کے داخلے کو محدود رکھا گیا۔ کئی مقامات پر مندر کی گھنٹیوں کو کپڑوں میں لپیٹا گیا تھا۔

حکومت نے گذشتہ ہفتے غیرکنٹینمنٹ زونس میں ان مقامات کو کھولنے کے لیے رہنما ہدایات جاری کی تھیں۔ سینما ہالس، اسپا، میٹرو سروس اور سوئمنگ پولس اب بھی بند ہیں۔ اے پی کے تروپتی کے وینکٹیشورا مندر میں تین روزہ آزمائشی مرحلہ شروع ہوا جہاں بھینٹ چڑھانے سے پہلے تمام بھکتوں نے سینی ٹائزرس سے اپنے ہاتھ صاف کیے۔ تمام عقیدت مندوں کے لیے ماسک پہننا اور سماجی دورے پر عمل کرنا ضروری ہے۔ کئی مساجد کے انتظامیہ نے کہا کہ وہ شطرنجیاں نہیں بچھا رہے ہیں اور وضو کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔

ریاست تلنگانہ میں سخت شرائط کے ساتھ مالز، مذہبی مقامات اور دفاتر کی کشادگی عمل میں آئی۔ ان شرائط میں افراد کی تعداد کو محدود کرنا اور تمام مقامات کی لازمی صفائی شامل ہے۔ وباء کے پرآشوب دور میں خریداری، کام کاج اور عبادت کا ایک نیا دور شروع ہوا جس میں اس بارے میں کئی ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کیا کرنا چاہئے اور کیا نہیں کرنا چاہئے۔

کئی جگہ داخلے کے لیے ٹوکن سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ مندروں میں پرساد بانٹنے کی اجازت نہیں ہے، کپڑوں کی خریداری کے لیے ان کا ٹرائیل نہیں کیا جاسکتا۔ تمام افراد کے درجہ حرارت کی جانچ کی جارہی ہے۔ مقامات کو سینیٹائز کیا جارہا ہے۔

مرکزی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق کووڈ۔19 کے کیس 256000 سے زیادہ ہوچکے ہیں اور 7200 اموات ہوئی ہیں۔ ان حالات میں غیرکنٹینمنٹ زونس میں لاک ڈاؤن کو محتاط انداز میں نرم کیا ہے۔ 25 مارچ کے بعد سے پہلی مرتبہ ریاست کے کئی مقامات پر کئی مالس کے شٹر اٹھے لیکن یہ وسیع و عریض مالس مجموعی طورپر خالی نظر آرہے تھے۔

نرمی کے دوسرے دن بھی کئی تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں کیونکہ بعض ریسٹورنٹس تو کھلے لیکن ویٹرس اپنا چہرہ چھپائے ہوئے تھے اور ٹیبلس ایک دوسرے سے کافی فاصلے پر رکھے ہوئے تھے۔ جسمانی دوری پر عمل کے لیے کئی اقدامات کئے گئے تھے۔ ریاست کے کئی حصوں میں مساجد، مندر، گردوارے اور چرچ کھولے گئے لیکن سماجی دوری کے پیش نظر عقیدت مندوں کے داخلے کو محدود رکھا گیا۔ کئی مقامات پر مندر کی گھنٹیوں کو کپڑوں میں لپیٹا گیا تھا۔

حکومت نے گذشتہ ہفتے غیرکنٹینمنٹ زونس میں ان مقامات کو کھولنے کے لیے رہنما ہدایات جاری کی تھیں۔ سینما ہالس، اسپا، میٹرو سروس اور سوئمنگ پولس اب بھی بند ہیں۔ اے پی کے تروپتی کے وینکٹیشورا مندر میں تین روزہ آزمائشی مرحلہ شروع ہوا جہاں بھینٹ چڑھانے سے پہلے تمام بھکتوں نے سینی ٹائزرس سے اپنے ہاتھ صاف کیے۔ تمام عقیدت مندوں کے لیے ماسک پہننا اور سماجی دورے پر عمل کرنا ضروری ہے۔ کئی مساجد کے انتظامیہ نے کہا کہ وہ شطرنجیاں نہیں بچھا رہے ہیں اور وضو کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.