ETV Bharat / state

Owaisi on Regional Parties علاقائی پارٹیوں کی اہمیت پر اویسی کا بیان

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر سبھی سیاسی پارٹیوں کی سرگرمیاں تیز ہوگئیں ہیں۔Owaisi warns against BJP & Congress ahead of assemby elections

Etv BharatAssembly elections 2023
Etv BharatAssembly elections 2023
author img

By ANI

Published : Oct 28, 2023, 12:36 PM IST

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو تلنگانہ کے ظہیر آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور علاقائی سیاسی پارٹیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےکہا کہ اگر آئندہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی یا کانگریس کو ووٹ دیا گیا تو پھر عوام کے مسائل کا خیال رکھنے والا کوئی نہیں ہوگا"۔

مجلس کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ "جہاں بھی علاقائی پارٹیاں اقتدار میں ہوں گی، لوگوں کی قدر کی جائے گی۔ اگر وہ دونوں (بی جے پی اور کانگریس) اقتدار میں آجائیں گے، تو آپ کے مسائل کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔

  • #WATCH | Telangana: "Wherever there will be regional parties (in power), people will be valued. If they both (BJP and Congress) will come to power, then there will not be anyone to look after your problems," says AIMIM chief Asaduddin Owaisi in Zahirabad. pic.twitter.com/qj2YzQnq1H

    — ANI (@ANI) October 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

بی جے پی رہنما و مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ اسد الدین اویسی تلنگانہ کے وزیر اعلی اور راہل گاندھی کو وہی لکھ کر دیتے ہیں جو تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوگوں کے سامنے کہنا ہوتا ہے۔ کشن ریڈی نے یہ بھی کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کانگریس اور بی آر ایس کے لئے "اے ٹیم" ہے۔ ان سب کو اسد الدین اویسی کنٹرول کرتے ہیں۔ بی آر ایس ایم آئی ایم پارٹی کے ساتھ ہے۔ جب تک ہماری زندگی ہے، ہم مجلس کے ساتھ کبھی نہیں جائیں گے۔ ہم کبھی بھی بی آر ایس میں شامل نہیں ہوں گے۔

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں سہ رخی مقابلہ ہے، جس میں بی جے پی، حکمران بھارت راشٹرا سمیتی، اور کانگریس بڑے دعویدار ہیں۔ اور ہر کوئی دعوی کررہا ہے کہ انہیں تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔ سنہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس نے 119 میں سے 88 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ کانگریس 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہی تھی۔

مزید پڑھیں: کیا مجلس حیدرآباد کے پرانے شہر پر اپنا قبضہ برقرار رکھے گی؟

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ میزورم میں 7 نومبر کو، چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو، راجستھان میں 25 نومبر کو اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔ تمام ریاستوں میں 3 دسمبر کو نتائج کا اعلان ہوگا۔ پانچ ریاستوں میں سے چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔ سبھی سیاسی پارٹیوں نے ان پانچ ریاستوں میں انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعہ کو تلنگانہ کے ظہیر آباد میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کیا اور علاقائی سیاسی پارٹیوں کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےکہا کہ اگر آئندہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی یا کانگریس کو ووٹ دیا گیا تو پھر عوام کے مسائل کا خیال رکھنے والا کوئی نہیں ہوگا"۔

مجلس کے صدر و رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ "جہاں بھی علاقائی پارٹیاں اقتدار میں ہوں گی، لوگوں کی قدر کی جائے گی۔ اگر وہ دونوں (بی جے پی اور کانگریس) اقتدار میں آجائیں گے، تو آپ کے مسائل کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔

  • #WATCH | Telangana: "Wherever there will be regional parties (in power), people will be valued. If they both (BJP and Congress) will come to power, then there will not be anyone to look after your problems," says AIMIM chief Asaduddin Owaisi in Zahirabad. pic.twitter.com/qj2YzQnq1H

    — ANI (@ANI) October 27, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

بی جے پی رہنما و مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ اسد الدین اویسی تلنگانہ کے وزیر اعلی اور راہل گاندھی کو وہی لکھ کر دیتے ہیں جو تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوگوں کے سامنے کہنا ہوتا ہے۔ کشن ریڈی نے یہ بھی کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کانگریس اور بی آر ایس کے لئے "اے ٹیم" ہے۔ ان سب کو اسد الدین اویسی کنٹرول کرتے ہیں۔ بی آر ایس ایم آئی ایم پارٹی کے ساتھ ہے۔ جب تک ہماری زندگی ہے، ہم مجلس کے ساتھ کبھی نہیں جائیں گے۔ ہم کبھی بھی بی آر ایس میں شامل نہیں ہوں گے۔

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات میں سہ رخی مقابلہ ہے، جس میں بی جے پی، حکمران بھارت راشٹرا سمیتی، اور کانگریس بڑے دعویدار ہیں۔ اور ہر کوئی دعوی کررہا ہے کہ انہیں تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی۔ سنہ 2018 کے اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس نے 119 میں سے 88 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ کانگریس 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہی تھی۔

مزید پڑھیں: کیا مجلس حیدرآباد کے پرانے شہر پر اپنا قبضہ برقرار رکھے گی؟

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ میزورم میں 7 نومبر کو، چھتیس گڑھ میں 7 اور 17 نومبر کو، مدھیہ پردیش میں 17 نومبر کو، راجستھان میں 25 نومبر کو اور تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات منعقد ہوں گے۔ تمام ریاستوں میں 3 دسمبر کو نتائج کا اعلان ہوگا۔ پانچ ریاستوں میں سے چھتیس گڑھ میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔ سبھی سیاسی پارٹیوں نے ان پانچ ریاستوں میں انتخابی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.