تلنگانہ وقف بورڈ کے چیئرمین محمد سلیم اور رکن اسمبلی نامپلی جعفر حسین معراج نے شاہی مسجد باغ عامہ کا آج بعد نماز ظہر تفصیلی دورہ کیا اور مسجد کی تزئین کاری و صحن میں شیڈ، وضو خانہ، طہارت خانہ، و دیگر مرمتی کام کا جائزہ لیا۔
چیئرمین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے 70 لاکھ روپے کا اعلان کیا گیا ہے بہت جلد یہ بجٹ جاری کردیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسجد کی تعمیرات کے سلسلہ میں وزراء کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی گئی تھی، یہ مسجد مائنارٹی ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی میں ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ بہت جلد مائنارٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ سے اجازت کے بعد تعمیراتی کام کا آغاز ہوگا۔
واضح رہے کہ پچھلے 3 ماہ سے مسجد کا دورہ کیا جا رہا ہے، چیئرمین محمد سلیم نے 21 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ مسجد کی تزئین کاری کا کام رمضان المبارک تک مکمل ہوجائے گا اور 28 نومبر کو کام کا آغاز ہوگا۔
مقامی مصلی نے بتایا کہ مسجد کے ٹین شیڈ، وضو خانہ اور طہارت خانہ کا کام 35 سال قبل کیا گیا تھا۔
حیدرآباد میں واقع اس شاہی مسجد کا شمار حیدرآباد کی خوبصورت مساجد میں ہوتا ہے۔ سنہ 1924ء میں آصف جاہی سلطنت کے ساتویں نظام میر عثمان علی خاں بہادر نے اس مسجد کا سنگ بنیاد رکھا تھا، جبکہ مسجد کی تعمیر سنہ 1933ء میں مکمل ہوئی۔
اس وقت سٹی امپرومینٹ بورڈ کے ذریعے اس مسجد کی تعمیر کروائی گئی تھی جہاں نظام میر عثمان علی خان بہادر اور شاہی خاندان کے لوگ نماز جمعہ ادا کیا کرتے تھے۔
یہ مسجد فن تعمیر کا ایک اعلیٰ نمونہ ہے، میناروں اور گنبد کی نزاکت قابل دید ہے، گنبد کے ہر حصے پر خوبصورت نقاشی کی گئی ہے۔
شاہی مسجد میں مختلف نقوش کو فنکارانہ مہارت سے ابھارا گیا ہے۔ مسجد کے اندرونی حصہ میں 100 مصلی نماز ادا کرسکتے ہیں اور بیرونی حصہ میں پانچ ہزار مصلی بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں۔