فری پریس ایڈیٹرس اینڈ جرنلسٹس فیڈریشن نے تلنگانہ حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ صحافیوں کے لیے کورونا ٹیکہ کاری کا علیحدہ طور پر نظم کریں تاکہ 100 فیصد ٹیکہ اندازی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس سلسلے میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 28 اور 29 مئی کو خصوصی مہم چلاتے ہوئے ٹیکہ اندازی کو یقینی بنایا جائے گا۔
کمشنر محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ اروند کمار نے ایک بیان جاری کرتے ہوے بتایا کہ ترجیحی بنیادوں پر اس مہم کا آغاز کیا جارہا ہے، ریاستی سطح کے اکریٹیڈٹ صحافیوں کے لئے دونوں شہروں میں پانچ ٹیکہ اندازی کے مراکز بنائے گئے ہیں جن میں پریس کلب سوماجی گوڑہ، پریس کلب بشیر باغ، ایم سی آر ایچ ڈی انسٹی ٹیوٹ جوبلی ہلز ایریا اسپتال اور ونستھلی پورم کے علاوہ یونانی اسپتال چارمینار شامل ہیں۔
ٹیکہ اندازی مراکز پر اکریڈیٹڈ صحافی اپنے آدھار کارڈ اور اکریٹیڈیشن کارڈ کے ساتھ پہونچ کر ٹیکہ حاصل کر سکتے ہیں جبکہ اضلاع کے دیگر صحافی متعلقہ ڈی پی آر او دفتر سے ٹیکہ اندازی مراکز کی فہرست حاصل کر سکتے ہیں۔
صدر فیڈریشن جناب طاہر رومانی نے فیڈریشن کی جانب سے کئے گئے مطالبے کو قبول کر نے پر حکومت تلنگانہ با لخصوص وزیر اعلی کے سی آر اور کمشنر محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ اروند کمار کا اظہار تشکر کیا ہے اور کہا ہے کہ جمہوریت میں نمائندگی کی کافی اہمیت ہے اور حکومتیں نمائندگیاں مو صول ہونے پر کاروائیاں کرتی ہیں جو صحتمند جمہوریت کی علامت بھی ہے۔
مشیر اعلی سید علی حیدر رضوی نے ریاست کے تمام اکریٹیڈٹ جر نلسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ حکومت کی اس سہولت سے استفادہ کریں اور اس مہم کو کامیاب بنائیں، تا ہم ’فری پریس ایڈیٹرس اینڈ جرنلسٹس فیڈریشن‘ نے تلنگانہ حکومت سے ایک مرتبہ پھر مطالبہ کیاہے کہ وہ صحافیوں کو فوری طور پر کووڈ فرنٹ لائین وارئیرز تسلیم کریں اور وباء کے دوران اپنی جانوں کو گنوانے والے صحافیوں کے ورثاء کو 20لاکھ روپے دینے کا اعلان کرے۔
انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ لاک ڈاون کے دوران صحافیوں کو خصوصی امداد جاری کی جائے، فیڈریشن کے ذمہ داران نے کہا ہے کی جس طرح سے وباء کے دوران حکومت پرائیویٹ ٹیچرز کو امدادی پیکیج فراہم کر رہی ہے اُسی طرز پر صحافیوں کے لئے بھی امدادی پیکیج کا اعلان کیا جائے۔