حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز کی توجہ اپنی اپنی طرف مبذول کرانے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں۔
اسی درمیان ویملواڑ اسمبلی حلقے میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے حکمراں جماعت بی آر ایس اور کانگریس کی جم کر تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں ان کی حکومت بنتی ہے تو چار فیصد مسلم ریزرویشن کو ختم کردے گی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکمراں پارٹی عوام سے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی اور مزید کہا کہ اس نے اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اپنا نام ٹی آر ایس سے بدل کر بی آر ایس کردیا ہے۔بی آر ایس کو اقتدار میں واپس آنے سے روکنے کے لئے تمام لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے الزام لگایا کہ ریاستی سی ایم کے چندر شیکھر راؤ یوم آزادی تلنگانہ منانے سے محض مجلسی لیڈر اسد الدین اویسی کی وجہ سے گریزاں ہیں۔کیو نکہ وہ ان سے خوف کھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں حکمراں پارٹی نے پانی، فنڈس اور ملازمتوں کی فراہمی سے متعلق کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ اسمبلی انتخابات: انتخابی مہم آج شام تھم جائے گی، 30 نومبر کو ووٹنگ
وزیراعلیٰ اتر پردیش نے یہ بھی الزام لگایا کہ کے سی آر کے خاندان نے بدعنوانی اور خاندانی حکمرانی کے ساتھ تلنگانہ ریاست کا استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو وہ مسلم ریزرویشن کو ختم کر کے دیگر پسماندہ طبقات کو الاٹ کر دیں گے۔