حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد میں ایک پاکستانی نوجوان غیر قانونی طریقے سے ایک سال سے رہائش پذیر ہے۔ اس بات کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس فوراً اس نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے جب اس معاملے کی باریکی سے چھان بین کی تو ایک غیر متوقع موڑ سامنے آیا۔ تحقیقات میں پتہ چلا کہ جس سسر نے پاکستانی داماد کو حیرآباد بلایا تھا، پیسے ختم ہونے کے بعد اسی نے پولیس کو اس کی موجودگی کی اطلاع دے کر اسے گرفتار کروایا۔
تفصیلات کے مطابق 24 سالہ پاکستانی نوجوان فیض محمد شارجہ میں ملازمت کرتا تھا۔ دوران ملازمت وہاں کے ایک گارمنٹس مینوفیکچرنگ سنٹر میں کام کرنے والی حیدرآبادی لڑکی نیہا فاطمہ سے اس کی دوستی شروع ہوگئی جو دھیرے دھیرے پیار اور پھر شادی پر منتج ہوئی۔ صحت کے مسائل کی وجہ سے اس نے گذشتہ سال وہ غیر قانونی طریقے سے اپنی سسرال حیدرآباد آ گیا۔ یہاں آنے کے بعد اس کے یہاں ایک بیٹے کی ولادت ہوئی۔ دراصل پاکستانی نوجوان کے سسر چچا زبیر شیخ سمجھتے تھے کہ شارجہ میں ملازمت کر رہے ان کے داماد کے پاس کافی پیسہ ہوگا۔ اسی لالچ میں انہوں نے خود پاکستانی داماد کو حیدرآباد بلایا۔ انہوں نے فیض محمد کو یقین دلایا کہ حیدرآباد آنے کے بعد وہ اس کے لیے یہاں کا شناختی دستاویزات بنوا دیں گے۔ جیسا کہ پاکستانی شہریوں کو بھارتی ویزا ملنے میں دشواری ہوتی ہے، اس لیے انہوں نے اپنے داماد کے لیے نیپال کا ویزا لیا۔ نومبر میں سسر زبیر، افضل بیگم اور ان کی بیٹی نیہا فاطمہ نیپال پہنچے اور وہاں فیض سے ملاقات کی۔ چاروں نے مل کر نیپال-یو پی سونالی سرحد پر گشت کرنے والے عملے کو 5000 روپے ادا کیے اور سرحد عبور کر کے ٹرین کے ذریعے حیدرآباد پہنچے۔
سسر زبیر شیخ نے پاکستانی داماد کو بھارتی شہری بنانے کے طریقے ڈھونڈے۔ اس درمیان سسرال والوں نے یہ یقینی بنایا کہ جب تک فیض محمد کو اپنا آدھار کارڈ نہیں مل جاتا، وہ گھر سے باہر نہ جائے۔ اس سال مارچ میں فیض کے بہنوئی نے پانچ ہزار روپے ادا کرکے محمد غوث نام کے نام سے جی ایچ ایم سی سے برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔ فیض آدھار کارڈ بنوانے کے لیے ماڈا پور سنٹر گیا۔ اسی بیچ سسر زبیر احمد کا غصہ اس وقت پھوٹ پڑا جب داماد کے ذریعہ لائے گئے 4 سے 5 لاکھ روپے ختم ہوگئے۔ پھر کیا تھا انہوں نے حیدرآباد کی ٹاسک فورس پولیس کو پاکستانی شہری کی موجودگی کی اطلاع دے دی تاکہ اسے پیچھا چھڑوایا جا سکے۔ اطلاع ملنے کے بعد یکم ستمبر کو ساؤتھ زون پولیس نے پاکستانی نوجوان گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں سسرال والوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔