ان تاریخی مقامات اور عمارتوں سے کئی لوگوں کا روزگار منسلک ہے جن میں ٹورسٹ گائیڈ بھی شامل ہیں۔ ان کا روزگار سیاح پر منحصر ہے۔
کورونا کی روک تھام کے لیے نافذ لاک ڈاؤن سے ان کا روزگار بری طرح سے متاثر ہوا۔
تاریخی مقام بند ہو جانے کی وجہ سے تاریخی عمارتیں بند ہیں جس کے سبب یہ گائیڈ بہت پریشان ہیں۔ نہ ہی یہ عمارتیں کھولی جارہی ہیں اور نا ہی سیاح آرہے ہیں۔ یہ لوگ عام دنوں میں روزانہ 300 سے 500 روپے کماتے تھے۔
لاک ڈاون کی وجہ سے گائیڈ بے روزگار بیٹھے ہیں۔ آٹھ جون سے عبادت گاہیں اور شاپنگ مالز کھول دیے گئے ہیں۔
گائیڈس کا کہنا ہے کہ 'یہ عمارتیں بھی کھول دی جائیں تاکہ ان کا روزگار دوبارہ شروع ہو سکے۔'