اس مسجد کو 1671ء میں سلطان عبداللہ کے دور میں انڈو اسلامک قطب شاہی طرز پر تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کا آرکٹک میر موسی خاں محلدار تھے اور یہی وہ آرکٹک ہیں جنہوں نے مکہ مسجد کے ڈیزائن کو ترتیب دیا تھا۔
ٹولی مسجد حیدرآباد کے علاقے کاروان میں پرانے پل کے قریب واقع ہے۔ اس مسجد کو پتھر اور گچی سے بنایا گیا ہے۔ یہ مسجد اونچے پلیٹ فارم پر تعمیر کی گئی ہے۔ مسجد کے اندرونی حصے میں تین کمان نظر آتے ہیں۔ یہ کمان مسجد کے ہال کو دو حصوں میں تقسیم کر دیتی ہے۔
اس مسجد کا گنبد بھی بہترین فنکاری کا نمونہ کہا جاتا ہے، لیکن مناسب توجہ دانی میں کمی کا باعث عظیم الشان گنبد مخدوش ہوتا جا رہا ہے۔ میناروں کو بھی پتھر سے تراش کر بنایا گیا ہے۔
مسجد کے تحت تقریبا 27 ایکڑ زمین تھی جس پر مختلف افراد نے قبضہ کرلیا ہے۔ چند روز قبل حیدرآباد ہائی کورٹ نے مسجد ٹولی کی زمین پر قبضہ کو برخاست کرنے اور ناجائز زیر تعمیر عمارتوں کو منہدم کرنے کے احکام صادر کیے ہیں۔ مقامی عوام نے حکومت سے اس سلسلے میں اپیل کی کہ اس مسجد کی عظمت کو بحال کیا جائے۔