حیدرآباد پولیس نے اتوار کے روز بم دھماکوں اور حملوں کے ذریعہ شہر میں دہشت اور تباہی پھیلانے کی سازش کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا۔ حیدرآباد پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان کی آئی ایس آئی اور لشکر طیبہ سے تعلق رکھنے والے تین شخص کو شہر کے ملک پیٹ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ جن کی شناخت عبدالزاہد، محمد سمیع الدین اور معاذ حسن فاروق کے طور پر کی گئی ہے۔ تین افراد کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ چار دستی بم، ایک موٹر سائیکل اور نقدی بھی برآمد کی گئی ہے۔ Plotting Terrorist Attacks in Hyderabad
پولیس نے دعویٰ کیا گرفتار تینوں افراد شہر میں دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ عبدالزاہد اس سے قبل حیدرآباد میں دہشت گردی سے متعلق کئی مقدمات میں ملوث تھا، جس میں سنہ 2005 میں حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر کے ٹاسک فورس کے دفتر بیگم پیٹ پر خودکش حملہ بھی شامل تھا۔ وہ پاکستانی ISI-LET ہینڈلر کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Gauhar Chishti Arrested : متنازع نعرہ لگانے والا گوہر چشتی حیدرآباد سے گرفتار
حیدرآباد پولیس نے مزید کہا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر پولیس نے چھاپہ مار کر تین افراد کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد کے پاس سے چار دستی بم ملے ہیں، جنہیں انہوں نے حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ گرفتار ملزمان مبینہ طور پر حیدرآباد سے فرار ہونے والے 3 افراد کی رہنمائی میں کام کر رہے تھے۔
عبدالزاہد نے اپنے اعترافی بیان میں انکشاف کیا ہے کہ وہ فرحت اللہ غوری، ابو حمزالہ اور مجید کے ساتھ رابطے میں تھا اور انہوں نے حیدرآباد میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے اکسایا اور رقم ادا کی۔ عدالت میں پیش کرنے کے بعد تینوں افراد کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا ہے۔