جمعیت العلما تلنگانہ کےصدر حافظ پیر شبیر احمد نےبابری مسجد کی شہادت میں ملوث تمام ملزمین کو باعزت بری کردئے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں یہی امید تھی'۔
انھوں نے کہا کہ جب بابری مسجد اراضی کی ملکیت کے معاملے میں عدالت کے سامنے یہ واضح کیا گیا تھا کہ یہ جگے مسجد کی ہے جہاں مورتیاں رکھی گئی اور مندر بنائی گئی۔ مگر عقیدے کی بنیاد پر اس کا فیصلہ ہوا اور یہ جگہ مندر کےلیے دی دی گئی۔
انھوں نے کہا کہ سی بی آئی عدالت کے اس فیصلے کو چلینج کرنے کے لیے اگر ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ جاتے ہیں تب بھی انصاف کی امید نہیں ہے۔
اس موقع پر انھوں نے کہا 'ایسے ماحول میں ہم اللہ سے یہی دعا کرتے ہیں کہ ملک میں انصاف قائم ہو، اور انصاف پر مبنی فیصلے ہو۔